Bharat Express

Rahul-Priyanka Gandhi sent back to Delhi: راہل اور پرینکا گاندھی سنبھل جانے میں ناکام،2 گھنٹے تک پولیس نے غازی پور بارڈر پر روکا،تھک ہار کر کانگریس وفد نے لیا یوٹرن

حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی تھیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنان کا ہجوم بھی دیکھنے کو ملا۔ لیکن راہل گاندھی کے قافلے کو غازی پور بارڈر سے آگے نہیں جانے دیا گیا اور انہیں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس دہلی لوٹنا پڑا ہے۔

سنبھل میں حالیہ دنوں مسجد کے سروے کے دوران ہوئے فساد میں پانچ معصوموں کی موت کے بعد ملک بھر میں سیاسی طوفان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسی ضمن میں آج لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی سنبھل جارہے تھے لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی ہے ، حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی تھیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنان کا ہجوم بھی دیکھنے کو ملا۔ لیکن راہل گاندھی کے قافلے کو غازی پور بارڈر سے آگے نہیں جانے دیا گیا اور انہیں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس دہلی لوٹنا پڑا ہے۔

غازی پوربارڈر پر  راہل گاندھی  اور ڈی سی پی کے درمیان کافی دیر تک بحث بھی ہوئی ،لکھنو تک فون کیا گیا ،لیکن کہیں سے کچھ بھی مثبت جواب نہیں ملا ، اس دوران راہل گاندھی نے پولیس کو سمجھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں ایک   قائد حزب اختلاف ہوں ،میرا حق ہے ، ایک عوامی نمائندے کو ان کی عوام سے ملنے سے آپ کیسے روک سکتے ہیں ۔ حالانکہ  پہلے پہل کانگریس کی طرف سے پانچ افراد پر مشتمل وفد کو آگے جانے کی اجازت مانگی گئی تھی  لیکن پولیس نے اس پر بھی منع کردیا ۔ پھر راہل گاندھی نے پولیس انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ وفد کو نہیں جانے دیتے ہیں تو پھر مجھے اکیلے جانے دیں ، اگر آپ مجھے میری اپنی گاڑی سے نہیں جانے دینا چاہتے ہیں تو مجھے آپ اپنی گاڑی میں لے چلو، لیکن ایک گھنٹے کے تعطل کے بعد راہل گاندھی نے یوٹرن لینے کا فیصلہ لیا  اور اب وہ ناکام ہوکر دہلی لوٹ چکے ہیں۔

اسی بیچ راہل گاندھی کے سنبھل  جانے کے معاملے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کیا چھپانا چاہتی ہے؟پہلے دن سے سماج وادی پارٹی سمیت سبھی نے کہا ہے کہ سنبھل انتظامیہ نے جو کچھ بھی کیا ہے، وہ بی جے پی کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔وہ کسی بھی پارٹی کے وفد کو وہاں جانے نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کیا چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں؟

وہیں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے بھی  کہا کہ کہیں  نہ کہیں انتظامیہ معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اب تک حالات معمول پر نہیں آ رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ اگر کوئی وفد جا کر لوگوں سے ملے گا تو سچ سامنے آجائے گا۔ وہ چاہتے ہیں کہ جتنی تاخیر ہوگی، بی جے پی کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔