سنبھل میں حالیہ دنوں مسجد کے سروے کے دوران ہوئے فساد میں پانچ معصوموں کی موت کے بعد ملک بھر میں سیاسی طوفان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسی ضمن میں آج لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی سنبھل جارہے تھے لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی ہے ، حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی تھیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنان کا ہجوم بھی دیکھنے کو ملا۔ لیکن راہل گاندھی کے قافلے کو غازی پور بارڈر سے آگے نہیں جانے دیا گیا اور انہیں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس دہلی لوٹنا پڑا ہے۔
हम संभल जाने की कोशिश कर रहे हैं. पुलिस मना कर रही है.
नेता विपक्ष होने के नाते मेरा अधिकार बनता है वहां जाने का, लेकिन तब भी जाने नहीं दिया जा रहा.
मैं अकेला वहां जाने को तैयार हूं, लेकिन ये बात भी नहीं मानी गई.
हम सिर्फ संभल जाना चाहते हैं. वहां के लोगों से मिलना चाहते हैं.… pic.twitter.com/2eI3ozo2GI
— Congress (@INCIndia) December 4, 2024
غازی پوربارڈر پر راہل گاندھی اور ڈی سی پی کے درمیان کافی دیر تک بحث بھی ہوئی ،لکھنو تک فون کیا گیا ،لیکن کہیں سے کچھ بھی مثبت جواب نہیں ملا ، اس دوران راہل گاندھی نے پولیس کو سمجھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں ایک قائد حزب اختلاف ہوں ،میرا حق ہے ، ایک عوامی نمائندے کو ان کی عوام سے ملنے سے آپ کیسے روک سکتے ہیں ۔ حالانکہ پہلے پہل کانگریس کی طرف سے پانچ افراد پر مشتمل وفد کو آگے جانے کی اجازت مانگی گئی تھی لیکن پولیس نے اس پر بھی منع کردیا ۔ پھر راہل گاندھی نے پولیس انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ وفد کو نہیں جانے دیتے ہیں تو پھر مجھے اکیلے جانے دیں ، اگر آپ مجھے میری اپنی گاڑی سے نہیں جانے دینا چاہتے ہیں تو مجھے آپ اپنی گاڑی میں لے چلو، لیکن ایک گھنٹے کے تعطل کے بعد راہل گاندھی نے یوٹرن لینے کا فیصلہ لیا اور اب وہ ناکام ہوکر دہلی لوٹ چکے ہیں۔
राहुल गांधी जी नेता प्रतिपक्ष हैं, उनके संवैधानिक अधिकार बाकी लोगों से अलग होते हैं। उन्हें रोका नहीं जा सकता।
राहुल गांधी जी ने कहा कि मैं यूपी की पुलिस के साथ अकेला चला जाऊंगा, लेकिन पुलिस इसके लिए भी तैयार नहीं हुई।
पुलिस के पास इन बातों का कोई जवाब नहीं है। यूपी में अगर… pic.twitter.com/mvJbJot2oe
— Congress (@INCIndia) December 4, 2024
اسی بیچ راہل گاندھی کے سنبھل جانے کے معاملے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کیا چھپانا چاہتی ہے؟پہلے دن سے سماج وادی پارٹی سمیت سبھی نے کہا ہے کہ سنبھل انتظامیہ نے جو کچھ بھی کیا ہے، وہ بی جے پی کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔وہ کسی بھی پارٹی کے وفد کو وہاں جانے نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کیا چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں؟
وہیں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے بھی کہا کہ کہیں نہ کہیں انتظامیہ معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اب تک حالات معمول پر نہیں آ رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ اگر کوئی وفد جا کر لوگوں سے ملے گا تو سچ سامنے آجائے گا۔ وہ چاہتے ہیں کہ جتنی تاخیر ہوگی، بی جے پی کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔