جن سورج کے بانی پرشانت کشور جو بی پی ایس سی امتحانات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کر رہے تھے، ان کو پٹنہ پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پیر کی صبح 4 بجے انہیں گاندھی میدان سے زبردستی اٹھا کر ایمس لے جایا گیا۔ پرشانت کشور 2 جنوری بروز جمعرات سے بھوک ہڑتال پرتھے ۔
پولیس نے جن سورج کے سربراہ پرشانت کشور کو پیر 6 جنوری کی صبح 4 بجے حراست میں لے لیا گیا۔ وہ بی پی ایس سی امتحان کے پیپر لیک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ پولیس نے گاندھی میدان کی وہ جگہ خالی کرالی گئی ہے، جہاں جن سورج کے سربراہ پرشانت کشور غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔
#WATCH | BPSC protest | Bihar: Patna Police detains Jan Suraaj chief Prashant Kishor who was sitting on an indefinite hunger strike at Gandhi Maidan pic.twitter.com/cOnoM7EGW1
— ANI (@ANI) January 5, 2025
اس سلسلے میں جن سورج پارٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پولیس پرشانت کشور کو ایمس لے گئی ہے۔ انہیں باقی سب سے الگ کر دیا گیا ہے۔ پرشانت کشور نے کسی بھی طرح کے علاج سے انکار کر دیا ہے اور اپنی بھوک ہڑتال (انشن )جاری رکھی ہوئی ہے۔
پرشانت کشور کی ٹیم کا کہنا ہے کہ بہار پولیس نے انہیں بھوک ہڑتال والی جگہ گاندھی میدان سےصبح 4 بجے گرفتارکرانہیں ایمبولینس میں نامعلوم مقام پر لے گئی۔ وہاں انہوں نےعلاج کرانے سے انکار کر دیا ہے اور اپنی بھوک ہڑتال رکھنے کی بات کہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی طرف سے جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حامیوں کے احتجاج کے درمیان پولیس انہیں زبردستی پنڈال سے لے جا رہی ہے۔
گرفتار ہونے سے پہلے ڈاکٹر نے ان کا معائنہ کیا تھا
پرشانت کشور بی پی ایس سی امتحان میں بے ضابطگیوں کے خلاف 2 جنوری سے بھوک ہڑتال (انشن) پر تھے۔ان کا روزانہ طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ اتوار 5 جنوری کو بھی ڈاکٹر لال پانڈے نے جانچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، پرشانت کشور کی صحت ابھی تک ٹھیک ہے۔ بھوک ہڑتال کی وجہ سے جسم میں یوریا کی سطح قدرے بڑھ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شوگر لیول اوپر اور نیچے جا رہا ہے۔ ڈاکٹر نے پرشانت کشور سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ابھی سولڈ اور لیکوئیڈ خوراک لینا شروع نہیں کرتے ہیں تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس