Bharat Express

Prashant Kishor

لالو-نتیش-مودی کے دور حکومت پر طنز کرتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا کہ گزشتہ 35 سالوں میں لالو-نتیش نے بہار کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرکے حکومت کی اور وزیر اعظم مودی نے 5 کلو اناج کا لالچ دے کر آپ سے ووٹ چھین لیے۔ 

واضح رہے کہ 78ویں یوم آزادی پر وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کا ذکر کیا تھا۔ پی ایم مودی نے کہا تھا، ہمارے ملک میں سپریم کورٹ نے بار بار یو سی سی کے بارے میں بحث کی ہے۔ کئی بار آرڈر کر چکے ہیں۔

آر سی پی سنگھ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ڈریم پروجیکٹ  شراب بندی کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کے کھانے پینے کی عادات پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ ہم شراب نوشی کو روکنے کے لیے عوامی آگاہی پروگرام منعقد کریں گے۔ شراب بندی سے حکومت کو کئی ہزار کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

بہار میں سیلاب کی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے شاہنواز حسین نے کہا کہ جب بھی بہار میں سیلاب آیا۔ بی جے پی اور جے ڈی یو نے لوگوں کی مدد کی۔ بہار میں بی جے پی-جے ڈی یو کی این ڈی اے حکومت ہے۔ آج بھی جتنی مدد کی جا سکتی تھی فراہم کی جا رہی ہے۔

پرشانت کشور نے ویٹرنری گراؤنڈ میں میٹنگ کے دوران کہا کہ ہماری مہم گزشتہ ڈھائی سال سے جاری ہے۔ جن سوراج پارٹی کو الیکشن کمیشن سے اجازت مل گئی ہے۔ اگر ریاست میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم ایک گھنٹے کے اندر شراب بندی کی پالیسی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

انتخابی حکمت عملی سے سیاست میں آنے والے پرشانت کشور اب اپنی پارٹی لانچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ پی کے گزشتہ دو سالوں سے جن سوراج پدیاترا پر ہیں اور اب وہ 2 اکتوبر کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش پر جن سوراج پارٹی کا باضابطہ طورپر اعلان کرنے والے ہیں۔ آئے …

میڈیا سے بات کرتے ہوئے جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور نے کہا کہ ان کی پارٹی 'اپنی حکومت بنانے کے ایک گھنٹے کے اندر پابندی ختم کر دے گی۔پرشانت کشور نے کہا کہ شراب پر پابندی کا فیصلہ نتیش کمار کی طرف سے دھوکہ ہے۔

پرشانت کشور بہار کے گاؤں گاؤں گھوم رہے ہیں اور بہار کی حالت زار کے بارے میں لوگوں سے بات کر رہے ہیں اور تمام سیاسی پارٹیوں پر حملہ کر رہے ہیں۔

جموئی کے رہنے والے محمد عرفان نے پرشانت کشور کی مہم سے متاثر ہو کر یہ فیصلہ لیا ہے۔ یہ جے ڈی یو کے لیے بڑا نقصان مانا جا رہا ہے۔

پرشانت کشور کو لے کر آر جے ڈی کی طرف سے ایک خط جاری کیا گیا تھا۔ اس میں آر جے ڈی کا نام لکھا ہوا تھا اور اس پر جگدانند سنگھ کے دستخط تھے۔ خط میں آر جے ڈی کارکنوں اور لیڈروں سے سیاسی حکمت  ساز پرشانت کشور کی مجوزہ پارٹی جن سوراج میں شامل نہ ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔