Bharat Express

Sambhal Violence

نائب امیرجماعت اسلامی ملک معتصم خان نے واقعہ کی غیرجانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ متعلقہ پولیس افسران کے احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔ ساتھ ہی متاثرین اور ان کے خاندانوں کو انصاف مل سکے۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ سنبھل کے چندوسی کی مسجد 50 یا 100 سال پرانی نہیں ہے، وہ ڈھائی سوسال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ عدالت نے مسجد کمیٹی کوبغیرسنے حکم دے دیا۔

شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں مسلم طبقے کے چار لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ دو درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حادثہ سے متعلق سنبھل کے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔

سنبھل میں یکم دسمبر تک باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکم نامے کے مطابق ضلع میں باہر کے لوگوں، سماجی تنظیموں اور عوامی نمائندوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

سنبھل معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریاستی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اتر پردیش سنبھل میں حالیہ تنازعہ پر ریاستی حکومت کا جانبداری اور جلد بازی کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔

اتوار کے روز جب ٹیم سروے کرنے سنبھل کی جامع مسجد پہنچی تو کچھ لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا، جس کے بعد ہنگامہ اور بڑھ گیا۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔ یہاں تک کہ لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ تشدد اتنا بڑھ گیا کہ تین افراد مارے گئے۔ اس کے بعد ایس پی نے بھی اس کی تصدیق کی۔