Jamaat-E-Islami Hind on Sambhal Violence: سنبھل تشدد میں مسلم نوجوانوں کی موت پر جماعت اسلامی نے اٹھائے سوال، پولیس فائرنگ کو سماج میں بڑھتے ریاستی جبر، مذہبی تفریق اورعدم رواداری کی مثال قرار دیا
نائب امیرجماعت اسلامی ملک معتصم خان نے واقعہ کی غیرجانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ متعلقہ پولیس افسران کے احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔ ساتھ ہی متاثرین اور ان کے خاندانوں کو انصاف مل سکے۔
Sambhal Violence Case: تین مسلمانوں کی موت، یہ فائرنگ نہیں قتل ہے، سنبھل تشدد پر اسدالدین نے حکومت کو گھیرتے ہوئے اٹھایا بڑا سوال
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ سنبھل کے چندوسی کی مسجد 50 یا 100 سال پرانی نہیں ہے، وہ ڈھائی سوسال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ عدالت نے مسجد کمیٹی کوبغیرسنے حکم دے دیا۔
Sambhal Violence Case: سی او نے گالی دی اورلاٹھی چارج کرایا، تب چلے پتھر… اکھلیش یادو نے کہا- حکومت نے کرایا سنبھل میں فساد
شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں مسلم طبقے کے چار لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ دو درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حادثہ سے متعلق سنبھل کے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
Sambhal Violence:سنبھل میں تشدد کے بعد باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی، انٹرنیٹ خدمات بند، دو خواتین سمیت 21 افراد حراست میں
سنبھل میں یکم دسمبر تک باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکم نامے کے مطابق ضلع میں باہر کے لوگوں، سماجی تنظیموں اور عوامی نمائندوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
Sambhal News:”غیر حساس کارروائی نے خراب کیا ماحول، بی جے پی ذمہ دار“، راہل گاندھی سنبھل تشدد پر مرکز پر برہم
سنبھل معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریاستی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اتر پردیش سنبھل میں حالیہ تنازعہ پر ریاستی حکومت کا جانبداری اور جلد بازی کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔
Sambhal Violence: ’’یوپی پولیس کی فائرنگ میں 3 نوجوانوں کی موت…‘‘، سنبھل جامع مسجد معاملے پر اسد الدین اویسی کا ردعمل
اتوار کے روز جب ٹیم سروے کرنے سنبھل کی جامع مسجد پہنچی تو کچھ لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا، جس کے بعد ہنگامہ اور بڑھ گیا۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔ یہاں تک کہ لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ تشدد اتنا بڑھ گیا کہ تین افراد مارے گئے۔ اس کے بعد ایس پی نے بھی اس کی تصدیق کی۔