Bharat Express

Israel Hamas War: شمالی غزہ پٹی میں دھماکوں اور فائرنگ کی اطلاع، اسرائیلی فوج کا دعویٰ- غزہ سے لانچ کیے گئے راکٹ کو کیا انٹرسیپٹ

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں جلود کے مقامی باشندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی آباد کاروں نے لوگوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے دھماکہ اور فائرنگ جاری ہے۔

الجزیرہ کے ایک صحافی نے جنوبی غزہ پٹی کے خان یونس سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ حماس سے وابستہ میڈیا نے غزہ پٹی کے شمال میں بالخصوص غزہ شہر کے شمال مغرب میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنیں۔ صحافی نے کہا کہ “یہ واقعہ غزہ پٹی کے آسمان پر اسرائیلی فوجی ڈرون اور لڑاکا طیاروں کے منڈلاتے ہوئے پیش آیا”۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ سے لانچ کیے گئے راکٹ کو روک دیا ہے۔ فوج نے کہا کہ اس نے غزہ پٹی کے ساتھ اسرائیل کی سرحد کے قریب اپنے الارم سسٹم کو راکٹ لانچ کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایکٹیو کر دیا ہے۔ فوج نے کہا کہ ایک راکٹ لانچ کا پتہ چلا اور اسے فضائی دفاع نے روک دیا۔ وہیں فلسطینی مسلح گروپوں کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تقریباً 60 فیصد گھر تباہ

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ تباہ ہونے والے زیادہ تر مکانات غزہ سٹی سمیت شمالی غزہ میں واقع تھے۔ میڈیا آفس نے کہا کہ کم از کم 50,000 خاندان اور ان کے بڑھے ہوئے خاندان اب بے گھر ہیں۔ اس کے علاوہ، 7 اکتوبر کو محصور فلسطینی سرزمین پر شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری کی مہم میں ایک اندازے کے مطابق 250,000 مکانات بھی جزوی طور پر تباہ ہوئے۔

نابلس کے قریب اسرائیلی آباد کاروں کا حملہ

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں جلود کے مقامی باشندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی آباد کاروں نے لوگوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ تاہم، اس حملے میں زخمیوں کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔ لبنان میں مقیم نیوز آؤٹ لیٹ المیادین کی طرف سے ایکس پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں ایک جلی ہوئی کار کو بھی دکھایا گیا جس سے اب بھی دھوئے کا اخراج ہو رہا ہے۔ بتا دیں کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آبادکاروں اور فوجیوں نے تشدد میں اضافے کر دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read