Bharat Express

11th Mega Job Fair to be held at Jamia Hamdard: جامعہ ہمدرد میں30  نومبر کو گیارہویں میگا جاب فیئر کا ہوگا انعقاد، 8 ہزار سے زائد لوگوں کو ملے گی نوکری

پروفیسر ایم زید عابدین نے جاب فیئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ ہم ایک بار پھر ایسا کرنے جا رہے ہیں تاکہ ملک میں بے روزگاری کو کم کیا جا سکے۔ اس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

جامعہ ہمدرد میں میگا جاب فیئر کا انعقاد ہوگا۔

نئی دہلی: جامعہ ہمدرد کے اسکالر ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ہمدرد لرننگ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے ایگزیکٹو سیکرٹری شوکت مفتی نے بتایا کہ یہاں 30 نومبر کو ایک میگا جاب فیئر کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو جامعہ ہمدرد لرننگ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، جامعہ ہمدرد اور ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1972 میں حکیم عبدالحمید مرحوم نے بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے ایک تنظیم کے قیام کا خواب دیکھا تھا، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے پچاس سال قبل بی ای بی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

 یہ ہمارا گیارہواں روزگار میلہ ہے جس میں اب تک ہزاروں لوگوں کو روزگار مل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کام میں ہمیں چانسلر حماد احمد اور ساجد احمد کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ یہ سارے کام انہیں کی نگرانی میں ہوتے ہیں۔

اے ایم پی کے ایک اہم رکن فاروق صدیقی نے بتایا کہ ہم ہمدرد کے ساتھ تقریباً پانچ سال سے اور کل 19 سالوں سے جاب فیئرز کا انعقاد کر رہے ہیں۔ یہ ہمارا 11واں روزگار میلہ ہے۔ ہم نے کبھی کسی ادارے کے ساتھ ایک سال میں چار جاب فیئر نہیں کیے اور ہمدرد کے ساتھ ایک سال میں یہ ہمارا چوتھا جاب فیئر ہے، یہ بھی تاریخ بن گیا۔ اس کے لیے میں ہمدرد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 70 کمپنیاں آئیں گی اور 8 ہزار سے زائد نوکریاں ہیں۔ توقع ہے کہ 15 ہزار کے قریب امیدوار آئیں گے اور مزید لوگوں کو نوکریاں ملیں گی۔

پروفیسر ایم زید عابدین نے جاب فیئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ ہم ایک بار پھر ایسا کرنے جا رہے ہیں تاکہ ملک میں بے روزگاری کو کم کیا جا سکے۔ اس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

پروفیسر فرحت بصیر خان نے بھی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ہمدرد ہمیشہ ملک کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ایسے کام کرتا رہا ہے اور یہ کام جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا والوں کے تعاون کے بھی مشکور ہیں، جس کے ذریعے ہمارا پیغام لوگوں تک پہنچتا ہے۔ پروفیسر منجو چھگانی نے کہا کہ ہمدرد جو کام کر رہا ہے وہ دوسروں کے لیے ایک مثال ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ایک یونیورسٹی نے بھی اس کا آغاز کیا ہے۔ یہ ہمدردی کے زیر اثر کیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read