پڑوسی ملک پاکستان میں آج دوسرا دن بھی دہشت گردانہ حملے کی نذر رہا ۔آج پاکستان کے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے علاقے اوچت میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے چھ خواتین سمیت کم سے کم 38 افراد ہلاک ہو گئے۔مقامی پولیس کے مطابق جمعرات کو پاڑہ چنار سے پشاور جانے والے کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بتایا کہ ’دو قافلوں پر حملہ ہوا اور دونوں حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب بڑھ کر 38 ہو گئی ہے اور 11 افراد زخمی ہیں۔پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
لوئرکرم میں بڑی دہشت گردی،پاراچنارسےکانوائےمیں پشاورجانے والی مسافرگاڑیوں پرلوئرکرم کےعلاقےمندوری ڈاڈکمراورچارخیل میں فائرنگ کےواقعےمیں39 افرادجاں بحق28 زخمی ہوگئے۔#parachinar #Kurram #terrorism pic.twitter.com/7Dmq3Loiax
— Mazhar Abbas (@Mazhar278) November 21, 2024
واقعے کے بعد سیکیورٹی حکام نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے مسافروں پر حملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ شہریوں پر حملے کے ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔چیف سیکریٹری نے تصدیق کی کہ حملے میں پاراچنار سے کرم جانے والی مسافر وین کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 29 افراد زخمی بھی ہوئے۔پاراچنار کے ایک مقامی رہائشی زیارت حسین نے ٹیلی فون پر رائٹرز کو بتایا کہ مسافر گاڑیوں کے 2 قافلے تھے جن میں سے ایک پشاور سے پاراچنار اور دوسرا پاراچنار سے پشاور جا رہا تھا کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔
زیارت حسین نے مزید بتایا کہ ان کے رشتے دار پشاور سے کرم جانے کے لیے سفر کر رہے تھے۔تاحال کسی گروپ نے مسافر گاڑیوں پر حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔واقعے کے بعد وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں پر اظہارتشویش کیا۔دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا جب کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سکیورٹی صورتحال پر مزید روابط اور اتفاق رائے پر زور دیا۔وزیراعلیٰ کے پی نے بھی ضلع کرم میں مسافروں گاڑیوں پر مسلح افراد کے حملے کی مذمت کرتےہوئے صوبائی وزیرقانون، متعلقہ ایم این اے و ایم پی اے،چیف سیکرٹری کو کرم کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی جانب سے حملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے مالی امداد کا اعلان بھی کیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔