Bharat Express

Shahbaz shareef

ایک پریس کانفرنس کے دوران جب اسحاق ڈار سے بھارت کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے باہمی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے لیے دو افراد کی ضرورت ہے۔ ڈار نے اگلے ماہ بنگلہ دیش کا دورہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔

پاکستان کی فوجی عدالتوں میں 25 شہریوں کو سزائیں سنانے پر یورپی یونین کی ’تشویش‘ کے بعدامریکہ اور برطانیہ نے بھی اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری و سیاسی حقوق کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حامی 24 نومبرسے عمران خان کی رہائی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ احتجاجی مظاہرہ میں کئی کارکنان کی جان جاچکی ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے مسافروں پر حملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ شہریوں پر حملے کے ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا دو روزہ اجلاس رواں سال اکتوبر میں پڑوسی ملک پاکستان کے اندر  ہوگا۔پاکستانی وزارتِ خارجہ کے حکّام کے مطابق 15 اور 16 اکتوبر کو پاکستان میں ہونے والے اس اجلاس میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

پاکستانی خبررساں اداروں  کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ دسمبر تک تمام کرنسی نئے ڈیزائن کے مطابق متعارف کروائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کاغذ کی کرنسی کے بجائے ایک نوٹ پلاسٹک کا بھی متعارف کروایا جائے گا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم ہم اُس کے آگے کھڑے ہوں  گے۔جنرل عاصم منیر نے بتایا کہ جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے کیسز کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، مجھ سے جب 342 کا بیان لیا گیا اس کے بعد بات کرنے کاموقع ہی نہیں دیا گیا۔اس موقع پر صحافی نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کی تمام فوٹیجز آن ریکارڈ موجود ہیں، ریگولر میڈیا نے اس کو لائیو دکھایا۔

آج پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت کابینہ کے اجلاس میں تحریکِ انصاف پر پابندی کا معاملہ ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔ البتہ وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ تو بنایا مگر پارٹی پر پابندی سے متعلق کوئی ذکر نہیں کیا۔

پاکستان کے وزیر اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے گی۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ حکومت عمران خان کی طرح صبح و شام ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی نیب یا چیئرمین نیب کو نہیں بلاتی، کابینہ اپنا کام کررہی ہے۔