پاکستان میں پی ٹی آئی نے اپنا احتجاج واپس لے لیا ہے۔
Imran Khan’s Supporters Protest in Islamabad: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بدھ (27 نومبر) کو اپنے احتجاجی مظاہرہ کو ختم کردیا ہے۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی شہباز شریف کی حکومت نے بے قصور شہریوں کا خون بہانے کا منصوبہ بنایا ہے، جسے دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی نے احتجاجی مظاہرہ کو ختم کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ تین دن پہلے 24 نومبر (اتوار) کو سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لئے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا گیا تھا۔ تاہم پاکستانی فوج کی کارروائی نے پی ٹی آئی کو احتجاجی مظاہرہ کو ہٹا دیا۔ اس دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بھاگ کھڑے ہوئے۔
پی ٹی آئی کی میڈیا سیل کی طرف سے آیا بیان
پی ٹی آئی کی میڈیا سیل نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت کی حکومت کی بربریت اور وفاقی دارالحکومت کو نہتے شہریوں کے لئے مقتل گاہ میں تبدیل کرنے کے منصوبے کے پیش نظرہم اپنا پُرامن احتجاج عارضی طورپرمعطل کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی قیادت میں آگے کی کارروائی کا اعلان کرے گی۔ پارٹی کی سیاسی اور کورکمیٹیاں احتجاج کے دوران شہریوں کے ساتھ حکومتی مظالم کی تفصیلات کا تجزیہ کریں گی اوراس کی تفصیلات عمران خان کو پیش کریں گی۔
پی ٹی آئی کارکنان کے قتل کا الزام
پی ٹی آئی نے جاری بیان میں کہا کہ ہم پاکستان کے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے کارکنان کے بے رحمانہ قتل کا ازخود نوٹس لیں اورقتل کے الزام میں پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف، داخلی امور کے وزیراورپولیس افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیں۔ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ احتجاج کے دوران درجنوں بے قصورکارکنان کا گولی مارکر قتل کردیا گیا۔
عمران خان کی پارٹی میں انتشار کی خبر!
پاکستان کی جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اورخیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورواپس خیبر پختونخوا پہنچ چکے ہیں۔ احتجاج کے دوران پارٹی میں انتشار کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ جہاں ایک طرف خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ڈی چوک پراحتجاجی مظاہرہ کے حق میں نہیں تھے۔ وہیں، دوسری طرف بشریٰ بی بی اور ان کے کارکنان یہاں احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔