Bharat Express

Imran Khan

راولپنڈی: پاک فوج نے ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔ فوج کے اس موقف کے بعد عمران خان کے سیاسی مستقبل کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ سابق وزیر اعظم ملک کی طاقتور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات کرنے کی کوشش …

بشری بی بی نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ حلف دیں کہ آپ انصاف کریں گے، میں حلف دیتی ہوں ہم نے کوئی جرم نہیں کیا، دیکھیں کیسا انصاف ہے، جرم کے الزام میں ہم رائٹ سائیڈ پر کھڑے ہیں اور پراسیکیوشن لیفٹ سائیڈ پر، پورے پاکستان میں ناانصافی ہو رہی ہے۔

پی ٹی آئی کے جلسے میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کی بھی جلسے میں شرکت کی، جبکہ جلسے میں حماد اظہر بھی منظر عام آئے اور خطاب بھی کیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم ہم اُس کے آگے کھڑے ہوں  گے۔جنرل عاصم منیر نے بتایا کہ جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے کیسز کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، مجھ سے جب 342 کا بیان لیا گیا اس کے بعد بات کرنے کاموقع ہی نہیں دیا گیا۔اس موقع پر صحافی نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کی تمام فوٹیجز آن ریکارڈ موجود ہیں، ریگولر میڈیا نے اس کو لائیو دکھایا۔

عمران خان کے بین الاقوامی معاملات کے مشیرسعید زلفی بخاری نے کہا کہ عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلرعہدے کا الیکشن لڑیں گے کیونکہ عوام کا مطالبہ ہے کہ انہیں الیکشن لڑنا چاہئے۔ پہلی بارچانسلر کے لئے الیکشن آن لائن ہوگا۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس انوار الحق نے دریافت کیا کہ درخواست گزار کتنے مقدمات میں نامزد ہیں؟ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 3 مقدمات میں نامزد ملزم ہیں، کیسز کی 2 کیٹگری ہیں، ایک جس میں نامزد ہیں دوسری جس میں ضمنی کے ذریعے نامزد کیا گیا ہے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے 7 سے 8 فٹ کے ایک ایسے جیل میں قید کرکے رکھا گیا ہے، جو عام طورپر دہشت گردوں کے لئے ہوتی ہے، جیل اتنی چھوٹی ہے کہ اس میں چلنے پھرنے تک کی بھی جگہ نہیں ہے۔

پاکستان کی موجودہ حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی یعنی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے  سپریم کورٹ میں ’کیس دائر کیا جائے گا۔حکومت کے بیانیے میں  کہا گیا ہےکہ آئین حکومت کو ’ملک مخالف سرگرمیوں‘ میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔

 پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب ان کی پارٹی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف شکنجہ کسنے جارہا ہے۔ پاکستان کی حکومت نے عمران خان کی پارٹی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔