Bharat Express

Imran Khan

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے 7 سے 8 فٹ کے ایک ایسے جیل میں قید کرکے رکھا گیا ہے، جو عام طورپر دہشت گردوں کے لئے ہوتی ہے، جیل اتنی چھوٹی ہے کہ اس میں چلنے پھرنے تک کی بھی جگہ نہیں ہے۔

پاکستان کی موجودہ حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی یعنی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے  سپریم کورٹ میں ’کیس دائر کیا جائے گا۔حکومت کے بیانیے میں  کہا گیا ہےکہ آئین حکومت کو ’ملک مخالف سرگرمیوں‘ میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔

 پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب ان کی پارٹی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف شکنجہ کسنے جارہا ہے۔ پاکستان کی حکومت نے عمران خان کی پارٹی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی پر پابندی لگانے جا رہی ہے۔

عمران خان  اور ان کی اہلیہ بشریٰ خان کو فروری 2024 میں پاکستان کے عام انتخابات سے چند دن قبل سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عمران خان ابھی جیل میں ہی رہیں گے۔

پاکستان کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے داخل کی گئی عبوری ضمانت کی عرضیوں کو خارج کردیا ہے۔ ساتھ ہی عمران خان کی حرکتوں کو دہشت گردوں جیسا قرار دیا ہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ گزشتہ سال 9 مئی کو ہوئے تشدد سےمتعلق معاملوں میں سماعت کے دوران کہی۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین  عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے، موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے جیل میں ناروا سلوک پر بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارٹی سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی تاریخ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کل پارٹی رہنماؤں کو بلایا تھا انہیں نہیں ملنے دیا گیا۔

القادر ٹرسٹ معاملے میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ضمانت مل گئی ہے۔ معاملے میں عمران خان اوربشریٰ بی بی پر یونیورسٹی کے لئے پاکستان کے سب سے امیر شخص ملک ریاض کودھمکی دے کراربوں روپئے کی زمین حاصل کرنے کا الزام ہے۔

عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے ذریعہ جیتے گئے 2018 کے الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہم الیکشن میں دھاندلی کے باوجود پارلیمنٹ میں شامل ہوئے۔