Bharat Express

Imran Khan

پاکستان کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے داخل کی گئی عبوری ضمانت کی عرضیوں کو خارج کردیا ہے۔ ساتھ ہی عمران خان کی حرکتوں کو دہشت گردوں جیسا قرار دیا ہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ گزشتہ سال 9 مئی کو ہوئے تشدد سےمتعلق معاملوں میں سماعت کے دوران کہی۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین  عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے، موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے جیل میں ناروا سلوک پر بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارٹی سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی تاریخ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کل پارٹی رہنماؤں کو بلایا تھا انہیں نہیں ملنے دیا گیا۔

القادر ٹرسٹ معاملے میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ضمانت مل گئی ہے۔ معاملے میں عمران خان اوربشریٰ بی بی پر یونیورسٹی کے لئے پاکستان کے سب سے امیر شخص ملک ریاض کودھمکی دے کراربوں روپئے کی زمین حاصل کرنے کا الزام ہے۔

عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے ذریعہ جیتے گئے 2018 کے الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہم الیکشن میں دھاندلی کے باوجود پارلیمنٹ میں شامل ہوئے۔

نواز شریف نے کہا کہ ان کی کسی سے کوئی سیاسی انتقام یا دشمنی نہیں ہے، حتیٰ کہ ان لوگوں کے خلاف بھی نہیں جنہوں نے ماضی میں انہیں اقتدار سے دور رکھنے کی کوشش کی تھی۔

عمران خان نے شکایت کی کہ انہیں 8 فروری کو ہونے والے پاکستان کے عام انتخابات سے دور رکھنے کے لیے پانچ دن کے اندر سزا سنائی گئی۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے اس حکم پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 واں اجلاس میں سلامتی کونسل کے پانچ غیر مستقل ارکان کی نشستوں کے لیے انتخابات ہوئے، جن میں پاکستان  بھی شامل ہے۔ان نششتوں پر پاکستان کے علاوہ ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ میں مقابلہ تھا۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ کی جانب سے بھیجی گئی خفیہ سفارتی کیبل (سائیفر) لیک کرنے پرآفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان کی خصوصی عدالت نے انہیں مجرم قراردیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

آج دوپہر 12 بجے تک کاغذات جمع کرائے گئے اور 1 بجے تک ان کی جانچ پڑتال ہوئی۔کاغذات واپس لینے کا وقت ڈھائی بجے تھا، پارٹی صدر کے الیکشن کے لیے 4 بجے جنرل کونسل کے اجلاس میں ووٹنگ ہونا تھی۔لیکن وہ اس سے قبل  ہی  نواز شریف بلا مقابلہ  پارٹی صدر منتخب ہوگئے۔