Bharat Express

Imran Khan

فواد حسین راہل گاندھی کی تعریف کر چکے ہیں۔ راہل کی تعریف میں انہوں نے ایکس پر راہل کی تقریر کا ویڈیو پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے اس پوسٹ کو ’’راہل آن فائر‘‘ کا عنوان دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے لیے گیمبیا میں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے گیمبیا جانا تھا، مصروفیات کے باعث پلان تبدیل ہوا،کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور غزہ میں مظالم کے بارے میں آواز اٹھائی جائے گی۔

پیپلز پارٹی کے لیڈر فیصل کریم کنڈی نے بھی عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاست میں فوجی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ سیاست میں فوجی مداخلت کے خلاف رہی ہے۔

اس سے قبل میڈیا کے ایک حصے میں یہ خبر آئی تھی کہ عمران نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما اب بھی اسٹیبلشمنٹ (فوج) سے رابطے میں ہیں۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹوائلیٹ کلینرملا کردیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ عمران خان نے جج ناصرجاوید رانا کی عدالت میں یہ دعویٰ کیا ہے۔

گزشتہ ماہ پی ٹی آئی نے 71 سالہ خان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسے کا اعلان کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکام کو پارٹی کو وفاقی دارالحکومت میں ریلی کرنے کی اجازت دینے کی بھی ہدایت کی تھی۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کے اردگرد 6 سیل بھی ان کے لیے مختص ہیں، عمران خان کے لیے ہم نے 7 سیل مختص کر رکھے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل میں 10 افراد کے لیے ایک سیکیورٹی اہلکار ہے۔

پاکستان میں عام انتخابات سے ٹھیک پہلے نیب کورٹ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ معاملے میں 14 سال کی سزا سنائی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس سزا کو معطل کردیا ہے، لیکن دونوں پر بڑا جرمانہ لگایا گیا ہے۔

تقریب میں بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا شریک رہے۔حلف برداری کی تقریب میں نواز شریف، اسحاق ڈار، ایاز صادق، محسن نقوی، فاروق ایچ نائیک، مولا بخش چانڈیو موجود تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد پی پی پی کے شریک چیئرمین اور پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے مشترکہ امیدوار زرداری نے ہفتے کے روز صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو عمران خان نے اس پر سخت تنقید کی۔