پاکستان کی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی غیر ملکی قوت کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، سوشل میڈیا پر چلنے والی ایسی تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی وفد نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا ،جس میں دوطرفہ تعلقات کے دور رس امور پر بات ہوئی۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا، پاکستان اسرائیل کی بڑھتی جارحیت اور غیر قانونی آبادکاری کی مذمت کرتا ہے، سکیورٹی کونسل کو غزہ کا محاصرہ فوری اٹھانے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے لیے گیمبیا میں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے گیمبیا جانا تھا، مصروفیات کے باعث پلان تبدیل ہوا،کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور غزہ میں مظالم کے بارے میں آواز اٹھائی جائے گی۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بار پھر بھارت پر بے بنیاد الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بھارت بین القوامی سطح پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، بھارت امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں ماروائے عدالت ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ وہ ان جرائم پر بھارت کا احتساب کریں۔
انہوں نے بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغانستان ملوث رہا ہے، اس حوالے سے افغانستان کو ثبوت فراہم کیے گئے ہیں ، افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے کارروائی کریں۔وزارت خارجہ کے بیان کے بعدپاکستان تحریک انصاف کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار رہے سینیٹر عمر ایوب سے ردعمل مانگا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’فوجی اڈوں کے معاملے پر پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں جواب دیں، پریس کانفرنس سے بات نہیں بنے گی۔ترجمان دفتر خارجہ نے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں منعقد ہونے والی عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جرمن سفیر کا واقعہ افسوس ناک ہے، غزہ کی صورت حال پر پاکستان سمیت پوری دنیا میں تشویش ہے۔
بھارت ایکسپریس۔