قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آج ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے متعلق ایک معاملے میں بہار، ناگالینڈ، ہریانہ اور جموں و کشمیر میں کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ ان چار ریاستوں میں کل 17 مقامات پر چھاپے مارے گئے جن میں بہار میں 12، ناگالینڈ میں 3، ہریانہ میں 1 اور جموں و کشمیر میں 1 مقام شامل ہے۔ یہ چھاپے ان ملزمان سے منسلک 15 مشتبہ افراد کے ٹھکانوں پر مارے گئے جنہیں پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے اور جن کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جاچکی ہے۔
چھاپے کے دوران این آئی اے نے 315 رائفلیں، 11 زندہ کارتوس، 3 خالی کارتوس، موبائل فون، پین ڈرائیو، میموری کارڈ اور کئی ڈیجیٹل آلات برآمد کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اسلحہ بنانے میں استعمال ہونے والا سامان بھی ملا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے ایک کار اور تقریباً 14 لاکھ روپے کی نقدی بھی ضبط کی۔ یہ معاملہ ناگالینڈ اور شمال مشرقی ریاستوں سے ممنوعہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے متعلق ہے۔ بہار کو ان ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے ٹرانزٹ روٹ اور منزل دونوں کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان کئی سالوں سے اسلحہ کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔ اس معاملے میں این آئی اے کی جانچ ابھی بھی جاری ہے۔ بہار میں یہ چھاپہ مظفر پور ضلع کے فاکولی تھانے سے منسلک ہے۔ بہار پولیس نے یہ کیس 7 مئی 2024 کو درج کیا تھا اور 5 اگست کو این آئی اے نے اس کیس کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لی۔
این آئی اے کی اسپیشل ٹاسک فورس نے مظفر پور پولیس سے دو افراد وکاس کمار اور ستیم کمار کو غیر قانونی طور پر خریدی گئی اے کے 47 کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ جانچ میں پتہ چلا کہ ملزم وکاس نے بہار کے گوپال گنج کے احمد انصاری نامی شخص سے اے کے 47 خریدی تھی۔ اس کے بعد اس نے ہتھیار محفوظ رکھنے کے لیے مظفر پور کے دیومنی رائے کو دے دیا۔ پوچھ گچھ کے بعد ملزم دیومنی پولیس کو اس جگہ لے گیا جہاں اس نے ایک اے کے 47 اور گولہ بارود کے پانچ راؤنڈ چھپائے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔