پاکستان نیوز
جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اب اپنی آزادی کے لیے پاکستانی فوج سے بات چیت کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ عمران خان کی پارٹی کے ایک لیڈر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن وہ حکمران جماعتوں پی ایم ایل این اور پی پی پی سے بات نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی لیڈر کے اس بیان سے پاکستان کی حکمران جماعتوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے اور انہوں نے پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا ہے۔
حکمران جماعتیں پی ٹی آئی پر حملہ آور
سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر قیادت پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر لیڈر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ‘عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کو سویلین بالادستی کا رونا نہیں رونا چاہیے، وہ خود عسکری قیادت سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ وہ روتے ہیں کہ وہ آزادی کے پرچم بردار ہیں، لیکن بند دروازوں کے پیچھے وہ مذاکرات کی بھیک مانگتے ہیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ ‘سیاسی جماعتیں آپس میں بات کریں۔’ پی ایم ایل این کے ایک اور لیڈر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ‘پی ٹی آئی کی ذہنیت سیاسی نہیں ہے بلکہ وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ (پی ٹی آئی) کہتے ہیں کہ وہ فوج سے بات کریں گے، لیکن جب الزامات لگانے کی بات آتی ہے تو وہ ہر چیز کا الزام حکومت کو ٹھہراتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے لیڈر فیصل کریم کنڈی نے بھی عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاست میں فوجی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ سیاست میں فوجی مداخلت کے خلاف رہی ہے۔
پی ٹی آئی لیڈر کے بیان سے معاہدے کی بحث شروع
درحقیقت پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر شہریار آفریدی نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی پارٹی بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن وہ بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی پی پی پی اور حکمراں پی ایم ایل این سے بات نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی کے ایک اور لیڈر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پارٹی حقیقی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن پہلے اس کے لیے مناسب ماحول ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی لیڈر بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ عمران خان پر سمجھوتے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ حالانکہ، انہوں نے کسی بھی خفیہ گفتگو سے صاف انکار کر دیا تھا۔
عمران خان نے بات سے کیا انکار
شہریار آفریدی کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا بیان سامنے آگیا ہے۔ تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس پر عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ مزید 9 سال جیل میں رہیں گے، لیکن ملک کو غلام بنانے والوں سے کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کے لیے کوئی بھی قیمت ادا کریں گے لیکن ملک کی آزادی سے سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔