Bharat Express

Pakistan Army

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر جیل سے خط لکھ کرآرمی کے خلاف سنگین الزام لگائے ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کے لئے اب ان کا قتل کرنا باقی رہ گیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے لیڈر فیصل کریم کنڈی نے بھی عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاست میں فوجی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ سیاست میں فوجی مداخلت کے خلاف رہی ہے۔

اس سے قبل میڈیا کے ایک حصے میں یہ خبر آئی تھی کہ عمران نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما اب بھی اسٹیبلشمنٹ (فوج) سے رابطے میں ہیں۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹوائلیٹ کلینرملا کردیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ عمران خان نے جج ناصرجاوید رانا کی عدالت میں یہ دعویٰ کیا ہے۔

پاکستان کے حالیہ الیکشن میں رائے دہندگان نے فوج کے نظریات سے الگ ہٹ کرفیصلہ نہ دیا ہوتا تو نواز شریف کی پارٹی کو واضح اکثریت ملتی اوروہ وزیراعظم کا حلف لیتے۔  لیکن ان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا ہے کیونکہ ان کو اکثریت نہیں ملی ہے۔

پاکستان میں جاری ووٹوں کی گنتی کے درمیان نواز شریف نے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کردیا ہے۔ نواز شریف نے کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملنے کے سبب اتحادی حکومت بنانے کے لئے حریف جماعتوں سے ہاتھ ملانے کی اپیل کی ہے۔ وہیں عمران خان کی پارٹی نے بھی اپنے دم پرحکومت بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

پاکستان عام انتخابات 2024 کی ووٹنگ میں جم کرتشدد ہوا۔ کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے، جس میں 10 سیکورٹی اہلکار اور 2 عام شہری مارے گئے۔ ساتھ ہی کئی لوگ زخمی بھی ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد ووٹوں کی گنتی ہوئی، جسے لے کرعمران خان نے الیکشن کمیشن پردھاندلی اوربدعوانی کا الزام لگایا ہے۔

پاکستان الیکشن میں شروعات سے ہی کئی بدعنوانیوں سے متعلق سرخیوں میں رہا ہے۔ انتخابی تشہیر کے وقت عمران خان حامی امیدواروں نے الزام لگایا تھا کہ پاکستانی فوج ان کو انتخابی جلسے نہیں کرنے دے رہی ہے۔

پاکستان میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ جیل میں بند عمران خان کے حامی بڑی جیت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تاہم خبر ہے کہ عمران خان کونقصان پہنچانے کے لئے فوج کا بھی پلان تیار ہے۔

پاکستان فوج کی جانب سے جاری شدہ بیان میں عام انتخابات کے پرامن اور تشدد سے پاک انعقاد پر قوم کو مبارک باد پیش کی گئی ہے۔راولپنڈی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے اس بات پر فخر محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے انتخابی عمل کے دوران، سول طاقت کی مدد سے اور پاکستان کے آئین کے مطابق تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔