Bharat Express

PTI denies secret talks with army: عمران خان کی پارٹی نے پاکستان کی فوج کے ساتھ خفیہ بات چیت سے کیا انکار، پی ٹی آئی کے سربراہ بیرسٹر گوہر خان نے کہی یہ بڑی بات

اس سے قبل میڈیا کے ایک حصے میں یہ خبر آئی تھی کہ عمران نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما اب بھی اسٹیبلشمنٹ (فوج) سے رابطے میں ہیں۔

عمران خان کی پارٹی نے پاکستان کی فوج کے ساتھ خفیہ بات چیت سے کیا انکار

اسلام آباد: جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ملک کی طاقتور فوج کے ساتھ خفیہ مذاکرات کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کو کسی بھی تنظیم سے بات چیت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ بیرسٹر گوہر خان نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج میں نے پارٹی کے بانی صدر عمران خان سے پوچھا کہ کیا کچھ اداروں نے ان سے بات چیت کے لیے رابطہ کیا ہے۔ عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ ان سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق گوہر خان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان سے کسی نے بھی بات چیت کے لیے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں کسی کی جانب سے بات چیت کے لیے کہا گیا پیغام موصول ہوا ہے۔

اس سے قبل میڈیا کے ایک حصے میں یہ خبر آئی تھی کہ عمران نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما اب بھی اسٹیبلشمنٹ (فوج) سے رابطے میں ہیں۔ چند روز بعد گوہر خان نے یہ وضاحت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری پارٹی قیادت کا بھی یہی حال ہے۔ مذاکرات کے لیے کسی کی طرف سے کوئی پیغام ملے گا تو میڈیا کو آگاہ کریں گے۔ گوہر خان نے واضح کیا کہ جب بھی پی ٹی آئی مذاکرات میں دلچسپی لے گی تو کھل کر بات کی جائے گی اور میڈیا کو اس سے آگاہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور پاکستان کی دوستی میں پڑنے لگی درار، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ اٹھنے لگے سوال؟

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کسی ایسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی جس نے اس کا ‘مینڈیٹ’ چرایا ہو، تاہم پارٹی پاکستانی عوام کے حقوق کے لیے اپنی کوششیں اور جدوجہد جاری رکھے گی۔

بھارت ایکسپریس۔