Bharat Express

Pakistan Tahrek Insaf

شبلی فراز نے کہا کہ میں اپنے دشمن ملک کی مثال نہیں دینا چاہتا، ابھی وہاں الیکشن ہوئے ہیں، 80 کروڑ سے زائد لوگوں نے ووٹ ڈالے ہیں، کتنے ہزار پولنگ مراکز بنائے گئے؟ یہاں تک کہ ایک ہی جگہ پر انہوں نے ایک ماہ سے زیادہ کے لیے پولنگ اسٹیشن بنائے اور الیکشن ای وی ایم کے ذریعے کرائے گئے۔

پیپلز پارٹی کے لیڈر فیصل کریم کنڈی نے بھی عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاست میں فوجی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ سیاست میں فوجی مداخلت کے خلاف رہی ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق بانی پی ٹی آئی و دیگر ملزمان نے جان بوجھ کر جی ٹی روڈ کو بلاک کیا۔عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن منظرعام پر نہیں آیا، ایس ایچ او تھانہ ترنول مدعی مقدمہ ہے، پولیس افسر کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اتحاد میں بننے والی حکومت میں آزاد ارکان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اس وقت تمام آپشنز کھلے رکھے ہیں۔

پاکستان میں جاری ووٹوں کی گنتی کے درمیان نواز شریف نے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کردیا ہے۔ نواز شریف نے کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملنے کے سبب اتحادی حکومت بنانے کے لئے حریف جماعتوں سے ہاتھ ملانے کی اپیل کی ہے۔ وہیں عمران خان کی پارٹی نے بھی اپنے دم پرحکومت بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے اب تک جاری کیے گیے قومی اسمبلی   کے مصدقہ نتائج کے مطابق جیتنے والے اراکین میں سے سب سے زیادہ آزاد امیدوار ہیں۔ یہ امیدوار عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ہیں۔

پاکستان الیکشن میں شروعات سے ہی کئی بدعنوانیوں سے متعلق سرخیوں میں رہا ہے۔ انتخابی تشہیر کے وقت عمران خان حامی امیدواروں نے الزام لگایا تھا کہ پاکستانی فوج ان کو انتخابی جلسے نہیں کرنے دے رہی ہے۔

پاکستان میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ جیل میں بند عمران خان کے حامی بڑی جیت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تاہم خبر ہے کہ عمران خان کونقصان پہنچانے کے لئے فوج کا بھی پلان تیار ہے۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کی 336 سیٹوں اور چار صوبائی اسمبلی کے لئے الیکشن ہوا ہے۔ یہ الیکشن ایسے وقت میں ہوا ہے، جب ملک اقتصادی چیلنجزکا سامنا کر رہا ہے۔

عمران خان اور شاہ محمود قریشی طویل عرصے سے اڈیالہ جیل میں ڈپلومیٹک سائفر کے حقائق کو مسخ کرنے کے الزام میں ٹرائل کا سامنا کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں پر الزام تھا کہ انہوں نے سائفر کے مندرجات کو مزید مذموم مقاصد کے لیے غلط استعمال کرنے کی سازش کی۔