Bharat Express

Pakistan Tahrek Insaf

عمران خان اور شاہ محمود قریشی طویل عرصے سے اڈیالہ جیل میں ڈپلومیٹک سائفر کے حقائق کو مسخ کرنے کے الزام میں ٹرائل کا سامنا کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں پر الزام تھا کہ انہوں نے سائفر کے مندرجات کو مزید مذموم مقاصد کے لیے غلط استعمال کرنے کی سازش کی۔

سائفرکیس میں پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے لیڈرعمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کو 10-10 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔

پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کا انتخابی نشان بلا بحال کر دیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس سید ارشد علی نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، اس میں بے گناہی ثابت کروں گا۔ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر اور عمیرنیازی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10اکتوبر تک توسیع کردی اور ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

پاکستان میں جاری سیاسی عدم استحکام کے بیچ پی ٹی آئی کو آج ایک ساتھ دوہرا جھٹکا لگا ہے۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں راحت ملنے کے بعد یہ امید جتائی جارہی تھی کہ عمران خان جلد جیل سے باہر آجائیں گے لیکن ایسا ہونہ سکا۔ صرف عمران خان ہی نہیں بلکہ شاہ محمود قریشی بھی قید سے رہا نہ ہوسکے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے ان کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کردیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق خان کی میڈیا ٹیم سمیت ان کے ساتھ موجود لوگوں نے ہفتے کے روز خان کو گرفتار کرنے گئی پولیس ٹیم کو دھمکی دی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے، "انہوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور ان سے سرکاری بندوقیں چھین لیں اور ان پر بندوقیں تان کر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے کارکن ہفتے کے روز جوہر ٹاؤن میں جمع ہوئے اور خان کی گرفتاری پر جشن منایا۔ مسلم لیگ ن لاہور کے صدر سیف کھوکھر اور پارٹی کے دیگر عہدیداروں نے کارکنوں میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔ لاہور میں تمام اہم سڑکوں اور عمارتوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

کھوسہ نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ خان سے متعلق کسی بھی مواد کو ٹیلی کاسٹ کرنے پر پابندی غلط لگائی گئی ہے، انہیں اس پابندی کا علم میڈیا رپورٹس سے ہوا ہے۔