Bharat Express

Imran Khan Got Big Relief: عمران خان کیلئے عدالت سے آگئی بڑی خوشخبری، پی ٹی آئی کارکنان نے منایا جشن

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق بانی پی ٹی آئی و دیگر ملزمان نے جان بوجھ کر جی ٹی روڈ کو بلاک کیا۔عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن منظرعام پر نہیں آیا، ایس ایچ او تھانہ ترنول مدعی مقدمہ ہے، پولیس افسر کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں

پڑوسی ملک پاکستان کے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جیل میں بند سابق وزیراعظم  اور  بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت فیصل جاوید اور اسد عمر کو لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس سے بری کردیا۔اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے بانی پی ٹی آئی اور  دیگر کی بریت کی درخواست منظور کی اور عدالت نے عمران خان، فیصل جاوید، اسد عمر، راجہ خرم نواز، علی نواز اعوان کو لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس سے بری کردیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر نے عمران خان و دیگر کی بریت کی درخواستیں منظور کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

ملزمان پر 26 مئی 2022 کو تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں بریت کے لیے ملزمان کی جانب سے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔فیصلہ میں کہا گیا کہ مقدمے میں ملزمان کو سزا نہیں سنائی جاسکتیں، مقدمہ کا مزید ٹرائل چلانا وقت کا ضیاع ہے۔ فیصلے میں بتایا گیا کہ عمران خان، اسد عمر، راجا خرم شہزاد نواز، علی نواز اعوان، فیصل جاوید، عابد حسین اور ظہیر خان کی بریت درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق بانی پی ٹی آئی و دیگر ملزمان نے جان بوجھ کر جی ٹی روڈ کو بلاک کیا۔عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن منظرعام پر نہیں آیا، ایس ایچ او تھانہ ترنول مدعی مقدمہ ہے، پولیس افسر کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں، 11 گواہان چالان میں شامل تھے، ایک بھی بیان ریکارڈ کرانے عدالت نہیں آیا۔

بھارت ایکسپریس۔