Bharat Express

Imran Khan

اسلام آباد میں بیرسٹر علی سیف نے کہا کہ پارٹی نے پارٹی بانی عمران خان کے حکم پر مرکز اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ہمیں ہمارے ووٹوں کے مطابق سیٹیں ملتیں اور نتائج نہیں بدلے جاتے تو ہم 180 سیٹوں کے ساتھ مرکز میں ہوتے۔

تحریک انصاف کے لیڈراسد قیصر نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ وزارتِ عظمیٰ کے لئےعمر ایوب ہمارے امیدوارہوں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ انتخابات میں تشدد ہوا، انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندی تھی، اس کا منفی اثر ہوا۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

پاکستان کے قومی اسمبلی الیکشن کی ہر طرف بحث ہو رہی ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین نے بڑی تعداد میں جیت حاصل کی ہے۔

این اے 119 سے مریم نواز کی جیت کو آزاد امیدوار شہزاد فاروق نے چیلنج کیا ہے، ان کا الزام ہے کہ پریذائیڈنگ افسران نے فارم 45 نہیں دیا اور ریٹرننگ افسر نے ان کی غیر موجودگی میں نتیجہ جاری کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اتحاد میں بننے والی حکومت میں آزاد ارکان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اس وقت تمام آپشنز کھلے رکھے ہیں۔

کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی جمہوریت کی حمایت میں ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میک کول، رینکنگ ممبر گریگوری میکس اور دیگر ممتاز قانون سازوں کے حالیہ سخت بیانات کو دیکھتے ہوئے ہم بائیڈن انتظامیہ اور کانگریس پر زور دیتے ہیں کہ وہ ووٹوں کی گنتی کی بے ضابطگیوں اور بیلٹ ٹیمپرنگ کے سخت خدشات پر غور کریں۔

ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے۔ دھاندلی، چھٹپٹ تشدد اور موبائل انٹرنیٹ کی بندش کے الزامات کے درمیان جمعرات کے روز ملک میں انتخابات ہوئے۔ پاکستان میں فوج کو بہت طاقتور سمجھا جاتا ہے، جس نے گزشتہ 75 سالوں میں سے نصف سے زائد عرصے تک حکومت کی ہے۔

ایڈووکیٹ عمیر نیازی نے بتایا بانی پی ٹی آئی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قوم نظریے اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، اس الیکشن میں 1970 سے زیادہ لوگ باہر آئے ہیں۔عمیر نیازی نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جن حلقوں میں نتائج تبدیل کیے گئے ان کے امیدوار نکلیں اور پُرامن احتجاج کریں۔

خیبر پختونخوا میں نومنتخب ارکان سے رابطے کی ذمہ داری علی امین گنڈاپور کے حوالے کی گئی جبکہ پنجاب میں نومنتخب ارکان سے رابطوں کی ذمہ داری میاں اسلم اقبال کے سپرد کی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف نے وفاق میں حکومت سازی کے لیے ارکان اسمبلی سے رابطوں کی ذمے داری بیرسٹر عمیر نیازی کے سپرد کر دی۔