پاکستان میں الیکشن کے دو ہفتے کے بعد نئی حکومت نہیں بن سکی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مرکز، پنجاب اورخیبرپختونخوا صوبوں میں حکومت بنانے کے لئے سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے ساتھ اتحاد کرے گی۔ پی ٹی آئی کو اس سے قبل مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے ساتھ اتحاد میں بتایا گیا تھا، جوایک شیعہ گروپ ہے، لیکن یہ بات چیت کامیاب نہیں ہوسکی۔
پی ٹی آئی لیڈر بیرسٹرگوہرعلی خان نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی ایس آئی سی کے ساتھ ’رسمی معاہدے‘ پرپہنچ گئی ہے۔ گوہرعلی خان نے کہا کہ قومی اسمبلی پنجاب اورخیبرپختونخوا اسمبلی کے ہمارے امیدوارسنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے۔۔
70 ریزرو سیٹ کے لئے اتحاد
گوہرعلی خان نے اتحاد کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا، ’’آپ جانتے ہیں کہ قومی اسمبلی میں 70 محفوظ سیٹیں ہیں اور پورے ملک میں 227 محفوظ سیٹیں ہیں۔ یہ سیٹیں سیاسی جماعتوں کو دی جاتی ہیں، ریزرو سیٹوں کے لئے ہم ایس آئی سی کے ساتھ رسمی معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت ہمارے سبھی امیدوارایس آئی سی پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں اورہم اس کے دستاویز ای سی پی (الیکشن کمیشن آف پاکستان) کے سونپیں گے۔‘‘
اس کے علاوہ ایوب خان نے بتایا کہ پی ٹی اائی ملک میں ایکتا چاہتی ہے، اس لئے ہم نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت بنانے کے بعد پارٹی کی اولین ترجیح عمران خان اوران کی بیوی کو جیل سے رہا کرانا ہوگا۔
حکومت تشکیل سے متعلق اتحاد
پی ٹی آئی کی اپوزیشن پارٹی پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) نے حکومت بنانے کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اس سے پہلے پنجاب اور فیڈرل لیول پرایم ڈبلیو ایم کے ساتھ آنے کی بات کہی ہوئی۔ حالانکہ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کے خیبرپختونخوا کے لیڈران نے اس کا مخالفت کی، جس کی وجہ سے ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ معاہدہ ناکام رہا۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے آن ریکارڈ اس کی جانکاری نہیں دی ہے۔
ڈان کی خبرکے مطابق، پی ٹی آئی کے لیڈران نے بتایا کہ ایم ڈبلیو ایم نے الیکشن سے پہلے ای سی پی کو ریزرو امیدواروں کی فہرست نہیں سونپی ہے۔ اس وجہ سے انضمام میں پریشانیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کسی بھی ایکشن سے بچنے کے لئے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ ملایا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔