Bharat Express

Imran Khan

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ کی جانب سے بھیجی گئی خفیہ سفارتی کیبل (سائیفر) لیک کرنے پرآفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان کی خصوصی عدالت نے انہیں مجرم قراردیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

آج دوپہر 12 بجے تک کاغذات جمع کرائے گئے اور 1 بجے تک ان کی جانچ پڑتال ہوئی۔کاغذات واپس لینے کا وقت ڈھائی بجے تھا، پارٹی صدر کے الیکشن کے لیے 4 بجے جنرل کونسل کے اجلاس میں ووٹنگ ہونا تھی۔لیکن وہ اس سے قبل  ہی  نواز شریف بلا مقابلہ  پارٹی صدر منتخب ہوگئے۔

گزشتہ روز پاکستان میں تعینات کویت اور قطر کے سفیروں نے وزیراعظم شہباز شریف سے الگ الگ ملاقات کی۔کویتی سفیر نے وزیراعظم کو کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد کا خط پیش کیا جس میں امیر کویت کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرنے کا پیغام ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے بیچ ہو رہے قیدیوں کے تبادلے کے بالکل برعکس ہندوستان اور پاکستان کے مابین ہوتا ہے۔ چونکہ یہاں ہر سال کی پہلی تاریخ کو دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کرتے ہیں ۔

اعلامیے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے یو اے ای کے ساتھ آئی ٹی، قابل تجدید توانائی شعبے میں تعاون بڑھانے اور یو اےای کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانےکے عزم کا اعادہ کیا۔

قانونی ماہرین کی رائے ہے کہ اس ریفرنس میں ضمانت ہونے کے باوجود عمران خان جیل میں ہی رہیں گے چونکہ ان کی سائفر کیس اور عدت کیس میں تاحال سزا معطل نہیں ہوئی۔سائفر کیس میں درخواست ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر جیل سے خط لکھ کرآرمی کے خلاف سنگین الزام لگائے ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کے لئے اب ان کا قتل کرنا باقی رہ گیا ہے۔

فواد حسین راہل گاندھی کی تعریف کر چکے ہیں۔ راہل کی تعریف میں انہوں نے ایکس پر راہل کی تقریر کا ویڈیو پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے اس پوسٹ کو ’’راہل آن فائر‘‘ کا عنوان دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے لیے گیمبیا میں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے گیمبیا جانا تھا، مصروفیات کے باعث پلان تبدیل ہوا،کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور غزہ میں مظالم کے بارے میں آواز اٹھائی جائے گی۔

پیپلز پارٹی کے لیڈر فیصل کریم کنڈی نے بھی عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاست میں فوجی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ سیاست میں فوجی مداخلت کے خلاف رہی ہے۔