پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم، اپنے پیش رواورسیاسی حریف عمران خان کوامن کی تجویزدیتے ہوئے کہا کہ اگرانہیں جیل میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تووہ ان کے ساتھ بات چیت کرسکتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان، اپریل 2022 میں اقتدارسے بے دخل ہونے کے بعد سے اپنے خلاف درج تقریباً 200 معاملوں میں سے کچھ میں قصوروارٹھہرائے جانے کے بعد گزشتہ سال اگست سے جیل میں بند ہیں۔
”آئیے ہم ملک کی بہترین کے لئے بات کریں“
شہبازشریف نے قومی اسمبلی کوخطاب کرتے ہوئے کہا، اگران کے (پی ٹی آئی کے) بانی کوجیل میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تومیں دوہراتا ہوں، آئیے بیٹھ کربات کریں۔ آئیے ہم ملک کوآگے لے جانے کے لئے ایک ساتھ بیٹھیں۔ آئیے ہم ملک کی بہتری کے لئے بات کریں۔ آگے بڑھنے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
الیکشن میں پی ٹی آئی کی جیت کا دعویٰ
نوازشریف کی قیادت والی پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) اورکرکٹرسے لیڈربنےعمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان کئی سالوں سے ٹکراو چل رہا ہے، خاص طورپر 8 فروری کے الیکشن کے بعد جس کے بارے میں عمران خان کی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس نے (الیکشن میں) جیت حاصل کی ہے۔ عمران خان کی پی ٹی آئی کے ذریعہ جیتے گئے 2018 کے الیکشن پرتبصرہ کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ ہم الیکشن میں (دھاندلی) کے باوجود پارلیمنٹ میں شامل ہوئے۔ میرے پہلے خطاب کے دوران لگائے گئے نعرے ہمیشہ تاریخ کی کتابوں میں ایک سیاہ باب کے طور پر یاد کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب وزیرخارجہ نےکہا- امریکہ کو سائنس میں ہندوستانی طلباء کی ضرورت ہے، چینی طلباء سے متعلق بیان نے حیران کردیا!
جیونیوزنے وزیراعظم شہبازشریف کے حوالے سے کہا، ”اگرکسی کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے، تو میرا ماننا ہے کہ انصاف کا ترازومتاثرہ کے حق میں ہونا چاہئے۔ اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔ چاہے وہ کوئی لیڈر ہو یا کسی بھی حلقے کا کوئی شخص ہو۔“
بھارت ایکسپریس۔