امریکی نائب وزیرخارجہ کرٹ کیمبل نے بھارتی اورچینی طلباء کے حوالے سے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کوسائنس میں ہندوستانی طلباء کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی چینی طلباء کوہیومینٹیزاورسوشل سائنسزپڑھنے کی اجازت دینے کے لیے کہا۔
Indian Students In US: تعلیمی اور امیگریشن پالیسی سے متعلق ایک اہم تبدیلی میں، امریکہ ہندوستان سے STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی) کے طلباء کی تعداد بڑھانے کی کوشش کررہا ہے، جبکہ چینی طلباء کے لیے کچھ تکنیکی پروگراموں تک رسائی کو محدود کررہا ہے۔ کونسل آن فارن ریلیشن تھنک ٹینک میں حالیہ مباحثے کے دوران امریکی نائب وزیرخارجہ کرٹ کیمبل نے اس حوالے سے اہم تبصرے کیے۔
کیمبل نے کہا کہ کافی امریکی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اورریاضی نہیں پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے STEM شعبوں میں مزید بین الاقوامی طلباء کی اہم ضرورت پرزوردیا کیونکہ ان مضامین کا مطالعہ کرنے والے امریکیوں کی تعداد ناکافی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ تاریخی طورپر، چینی طلباء امریکہ میں غیرملکی طلباء کا سب سے بڑا گروپ رہے ہیں، لیکن موجودہ جغرافیائی سیاسی ماحول میں ایک اسٹریٹجک تبدیلی کی ضرورت ہے۔
امریکی یونیورسٹیاں چینی طلباء کی حساس ٹیکنالوجی تک رسائی کو محدود کررہی ہیں۔
امریکہ کا مقصد تکنیکی اورمتعلقہ شعبوں میں اپنے چینی ہم منصبوں سے زیادہ ہندوستانی طلباء کو بھرتی کرکے ہندوستان کے ساتھ اپنی تعلیمی اورسیکورٹی شراکت داری کوفروغ دینا ہے۔ اس تبدیلی میں سیکورٹی خدشات مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ امریکی یونیورسٹیاں چینی طلباء کی حساس ٹیکنالوجی تک رسائی کومحدود کررہی ہیں، جوجاسوسی اوردانشورانہ املاک کی چوری کے بارے میں وسیع پیمانے پر خوف کی عکاسی کرتی ہے۔
کرٹ کیمبل نے چین کے ساتھ کچھ تعلیمی تعلقات برقراررکھنے کی ضرورت کوتسلیم کیا، لیکن انہوں نے بیجنگ پرالزام لگایا کہ وہ ان تعلقات کوبرقراررکھنا مشکل بنا رہا ہے۔ انہوں نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے چین میں طویل مدتی قیام کے بارے میں غیرملکی حکام اور مخیر حضرات میں تشویش کا بھی ذکرکیا۔
کرٹ کیمبل نے ہندوستان اورچین کے طلباء کے بارے میں اورکیا کہا؟
ہندوستان چین کوپیچھے چھوڑکرامریکہ میں گریجویٹ طلباء کا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ امریکی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ میں چاہوں گا کہ زیادہ سے زیادہ چینی طلباء امریکہ میں ذراتی طبیعیات (مائیکروفزکس) کے بجائے ہیومینٹیزاورسوشل سائنسزکی تعلیم حاصل کرنے آئیں طلباء کی سرگرمیاں کیمپبل نے اس بات پرزوردیا کہ اگرچہ چین کواکثر STEM طلباء کے لیے ایک اہم ذریعہ کے طورپردیکھا جاتا ہے، لیکن امریکہ کوہندوستان سے مزید طلباء کوراغب کرنے پرتوجہ دینی چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔