پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت سے متعلق کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے ان کی رہائی کا حکم دیا ہے۔ پاکستانی نیوز ویب سائٹ ڈان کی رپورٹ کے مطابق عمران خان مختلف مقدمات کی وجہ سے تقریباً ایک سال جیل میں گزار چکے ہیں۔
عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ خان کو فروری 2024 میں پاکستان کے عام انتخابات سے چند دن قبل سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عمران خان ابھی جیل میں ہی رہیں گے، کیونکہ اس ہفتے ایک عدالت نے مئی 2023 میں ان کے حامیوں کی جانب سے فسادات بھڑکانے کے الزام میں ان کی ضمانت منسوخ کر دی تھی۔
عمران خان کے خلاف کئی مقدمات زیر التوا ہیں جس کی وجہ سے وہ اس وقت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ اسلام میں عورت طلاق یا شوہر کی موت کے بعد چار ماہ سے پہلے دوبارہ شادی نہیں کر سکتی۔ عمران خان کے کیس میں ان کی اہلیہ بشریٰ کے سابق شوہر نے عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔
بشریٰ خان کے سابق شوہر نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کی اہلیہ (بشریٰ) نے انہیں 25 ستمبر 2017 کو طلاق دے دی اور عدت کی مدت پوری کیے بغیر یکم جنوری 2018 کو عمران خان سے شادی کی۔ عدالت نے اس معاملے میں انہیں 3 فروری 2024 کو سزا سنائی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔