Bharat Express

US, UK and EU condemn Pakistan military courts: پاکستان کی فوجی عدالتوں سے عام شہریوں کیلئے سزا کے اعلان پر امریکہ،برطانیہ اور یوروپی یونین چراغ پا

پاکستان کی فوجی عدالتوں میں 25 شہریوں کو سزائیں سنانے پر یورپی یونین کی ’تشویش‘ کے بعدامریکہ اور برطانیہ نے بھی اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری و سیاسی حقوق کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

پڑوسی ملک پاکستان کی فوجی عدالتوں میں 25 شہریوں کو سزائیں سنانے پر یورپی یونین کی ’تشویش‘ کے بعدامریکہ اور برطانیہ نے بھی اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری و سیاسی حقوق کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ پاکستانی فوج نے ہفتے کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ نو مئی 2023 کے واقعات میں ملوث 25 مجرمان کو دو سے 10 سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔جیل ذرائع کے مطابق ملٹری کورٹ کی جانب سے 9 مئی کے کیسز میں سزا پانے والے ملزمان محمد عمران، علی شاہ، جان محمد، ضیاء الرحمان، علی افتخار، عبدالہادی، داؤد خان، فہیم حیدر، محمد حیدر، محمد عاشق خان اور محمد بلاول کو سنٹرل جیل لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب فوجی عدالتوں سے سویلینز کو سزاؤں پر ردعمل میں برطانوی وزیر خارجہ، دولت مشترکا اور ڈیولپمنٹ آفس کے ترجمان نے کہا ہے کہ برطانیہ قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے لیکن فوجی عدالتوں سے سویلینز کو سزاؤں میں شفافیت، آزادانہ جانچ پڑتال کا فقدان ہوتا ہے، اس سے منصفانہ سماعت کے حق کو نقصان پہنچتا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ برطانیہ، حکومت پاکستان سے سیاسی اور شہری حقوق کی عالمی ذمہ داریوں کی پاسداری کا مطالبہ کرتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یورپی یونین نے بھی فوجی عدالت کی جانب سے 25 شہریوں کو دی جانے والی حالیہ سزاؤں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان فیصلوں کو ان ذمہ داریوں سے متصادم دیکھا جارہا ہے، شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) کے تحت، پاکستان جن کا پابند ہے۔یورپی یونین کے ترجمان نے کہا تھا کہ آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل 14 کے مطابق ہر شخص کو ایسی عدالت میں منصفانہ اور عوامی ٹرائل کا حق حاصل ہے جو آزاد، غیر جانبدار اور مجاز ہو اور اسے مناسب اور موثر قانونی نمائندگی کا حق حاصل ہو۔یورپی یونین کے ترجمان کے مطابق ’آرٹیکل 14 یہ بھی پابند کرتا ہے کہ فوجداری مقدمے میں دیا گیا کوئی بھی فیصلہ منظر عام پر لایا جائے گا۔

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا، جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔