Bharat Express

West Bengal

منٹو شیخ پر یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ انتخابی کام کے بعد گھر لوٹ رہے تھے۔ ٹی ایم سی قیادت نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا قتل مبینہ طور پر سی پی ایم کے حمایت یافتہ شرپسندوں نے کیا تھا۔

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے ٹیچرکی بھرتی کے لیے ریٹ کارڈ بنائے تھے، بازاروں میں ریٹ کارڈ فروخت کیے گئے اورعہدوں کے لیے بولی لگائی گئی، اس کے لیے اسکام شیٹ چلائی گئیں اور فرضی انٹرویو کیے گئے۔

گورنر سی وی آنند بوس کے معاملے پر ترنمول کی سربراہ ممتا بنرجی نے کہا، 'گورنر کہتے ہیں کہ 'دیدی گری' برداشت نہیں کی جائے گی... لیکن جناب گورنر، میں کہتی ہوں کہ اب آپ کی 'دادا گری' نہیں چلے گی۔'

تین مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مودی کا اثر پورے ملک میں کم ہو رہا ہے۔ دن بہ دن قدم قدم پر اب وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔

سی جے آئی نے ریاستی حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکلاء سے پوچھا 'عوامی ملازمتیں بہت کم ہیں۔ اگر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے تو کچھ بھی نہیں بچے گا۔ یہ نظامی دھوکہ دہی ہے۔ آج عوامی ملازمتیں انتہائی کم ہیں اور انہیں سماجی نقل و حرکت کے ذریعہ دیکھا جاتا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بچے کھیل رہے تھے کہ ایک بچے نے بم کو گیند سمجھ کر اٹھایا۔ جس کے بعد بم پھٹ گیا۔ وہاں کھیلنے والے کئی بچے دھماکے کی زد میں آ گئے۔ بچوں کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا۔ یہاں 11 سالہ راج وشواس کو اسپتال لے جایا گیا۔ ج

یہاں ویڈیو میں آپ وزیر اعظم نریندر مودی کو سادھو سے بات کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ تب مودی بردھمان-درگاپور لوک سبھا حلقہ میں تھے۔

بردھمان-درگاپور اور کرشنا نگر لوک سبھا حلقوں میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ درج فہرست ذاتوں، دلتوں اور او بی سی کا ریزرویشن چھین لے گی اور اسے اپنے 'جہادی ووٹ بینک' میں دے دے گی۔

مغربی بنگال حکومت نے کہا ہے کہ اس نے 16 نومبر 2018 کو مقدمہ درج کرنے کے لیے سی بی آئی کو دی گئی رضامندی واپس لے لی تھی۔ ایسے میں سی بی آئی کو مغربی بنگال کے معاملات میں ایف آئی آر درج کرنے کا حق نہیں ہے۔

چھٹی کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب سپریم کورٹ نے مغربی بنگال کے ایک معاملے میں دلائل کے لیے جمعرات کا دن مقرر کیا۔ دونوں جانب سے کہا گیا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات 20 مئی سے شروع ہوں گی، اس سے قبل عدالت عظمیٰ میں دلائل مکمل کیے جائیں