Bharat Express

UP Police

خاتون کانسٹیبل نیہا سنگھ کی جانب سے عدالت میں یہ حوالہ دیا گیا کہ وہ جنس کی خرابی میں مبتلا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزاراپنی شناخت ایک مرد کے طور پر کرتی ہے۔

ڈی جی پی نے بتایا کہ 24 اگست کو چاند شام 6 بجے سے رات 12 بجے تک غروب ہوتا ہے، یعنی رات 12 سے صبح 6 بجے تک، ایک اندھیری رات ہوتی ہے جس میں مجرم اپنا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے چاند کے بعد آنے والی سپتمی اور نئے چاند کی سپتمی کے درمیان کا وقت مجرموں کے لیے بہت موزوں ہے

سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی اور یوپی کے ایڈوکیٹ جنرل اجے کمار مشرا نے یوپی حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے بنچ کو بتایا کہ ہر انکاؤنٹر کیس کی جانچ سی آر پی سی کی دفعات کے تحت کی گئی ہے۔

ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس حرکت میں آگئی، جبکہ اے ایس پی سدھارتھ نے متاثرین سے ملاقات کی اور سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ اے ایس پی سدھارتھ نے کہا ہے کہ پتھرا پولیس کو شکایت موصول ہوئی ہے۔

پیلی بھیت کے نیوریا تھانہ علاقے کے گاؤں جٹ پورہ کی رہنے والی چاندنی دیوی کی زمین سے متعلق اپنے پڑوسی ہوری لال، لالتا پرساد اوردیگر سے دشمنی ہے، جس کی وجہ سے دو سال پہلے ایک مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔ اس میں ہوری لال سمیت دیگرملزمین کو جیل جانا پڑا تھا۔

کانسٹیبل سریش سبلوک اپنی تنخواہ سے کچھ رقم نکال کر اس سے پنجرے میں بند پرندوں کو خریدتے ہیں اور پھر انہیں کھلے آسمان میں چھوڑ دیتے ہیں۔

پورے واقعہ کے بارے میں اسکول کے پرنسپل ونے کمار پانڈے نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں اسکول میں دونوں طالب علموں کے درمیان کسی قسم کی لڑائی کے بارے میں کچھ نہیں معلوم تھا۔

معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آگئی اور پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پی آر ڈی کے دونوں جوانوں کو ہٹانے کے ساتھ ہی ان دونوں کے خلاف رودر پور کوتوالی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

سچن مینا کے والد نیترپال کے مطابق گھر کا راشن ختم ہوچکا ہے۔ پولیس کا گھرپر ہردم پہرہ رہتا ہے۔ فیملی کو بھوکوں مرنے کی نوبت آگئی ہے۔ اب انہوں نے پولیس کو خط لکھ کر یہ بڑا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستانی خاتون سیما حیدر معاملے میں یوپی اے ٹی ایس نے بلند شہر سے دو بھائیوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان بھائیوں نے مل کر سیما حیدر اورسچن مینا کے دستاویزوں میں چھیڑ چھاڑ کی تھی۔