Bharat Express

UP Police

ایس ٹی ایف کو جمعرات کی رات جب اس واقعہ میں ملوث لوگوں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی تو ایس ٹی ایف کی مختلف ٹیموں نے محاصرہ کر لیا۔ عنایت نگر علاقے میں ہوئے انکاؤنٹر میں پولس نے 49 سالہ وشمبھر دیال دوبے کو گرفتار کیا۔

تھانہ انچارج نے بتایا کہ آج سدھانشو اور دیپانشو کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ سدھانشو دو سال سے سیما کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہا تھا۔

خاتون انسپکٹر نے پولیس کی مدد کے لیے ڈائل 112 پر کال کی تو دونوں ملزمان وہاں سے چلے گئے۔ متاثرہ نے پورے واقعہ کی شکایت بہجوئی پولیس اسٹیشن میں کی جس کے بعد دونوں ملزمان کے خلاف دفعہ 354 (d)، 341 اور 594 آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

 سب انپسکٹر کے مطابق، دونوں گزشتہ دو سالوں سے ایک دوسرے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تھانے احاطے میں مندر میں ہوئی شادی میں والد نے کوئی مداخلت نہیں کی، کوئی تنازعہ نہیں ہوا، اس لئے پولیس نے بھی کارروائی نہیں کی۔

الزام ہے کہ تینوں نے پولیس اہلکاروں سے بندوق چھیننے کی کوشش بھی کی جس کے بعد پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انہیں گولی مار دی۔

پورے معاملے میں جو سب سے چونکا دینے والی بات سامنے آرہی ہے وہ یہ ہے کہ تھانے کے اندر بنے مندر میں شادی ہوتی رہی لیکن پولیس کو اس کا علم نہیں ہوا۔ کیونکہ شادی کے وقت کوئی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔

حافظ گنج تھانہ علاقہ کے ریتھورا کے رہنے والے انس انصاری نے اپنے انسٹاگرام پر انہوں نے سناتن دھرم اور اس کے مبلغ پنڈت دھیریندر شاستری کے بارے میں اشتعال انگیز پوسٹ بھی کیا ہے۔ اس نے پنڈت دھیریندر شاستری کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد پولیس نے مزید کارروائی کی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک پستول بھی برآمد کیا ہے۔ یہ پستول وزیر کوشل کشور کے بیٹے کی بتائی جا رہی ہے۔

سالہ سچن کو قتل کر کے لاش کو ہندن ندی میں پھینک دیا گیا۔ سچن کو کسی اور نے نہیں بلکہ ان کے والد ریٹائرڈ فوجی سنجیو کمار تالیان نے قتل کیا تھا۔ سنجیو ایک عورت سے شادی کرنا چاہتا تھا، بیٹے سچن نے مخالفت کی

 یوپی کے مظفر نگر میں خاتون ٹیچرکے ذریعہ ایک مسلم طالب علم کو دوسرے مذہب کے بچوں سے پٹائی کرانے کے الزام میں ملزم ٹیچر کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ والد کی تحریر پر منصور پور تھانے میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔