Bharat Express

Maulana Tauqeer Raza Khan Jail Bharo Andolan: مولانا توقیر رضا خان بریلی میں گرفتاری دینے کے لئے نکلے، کہا- ہندوستان کو نہیں بگڑنے دیں گے، پولیس میں مچ گئی کھلبلی

یوپی پولیس نے مولانا توقیر رضا خان کے جیل بھرو آندولن کوپولیس نے روک دیا ہے۔ انہیں اسلامیہ انٹرکالج کی طرف نہیں جانے دیا گیا۔ اس کے بعد مولانا توقیر رضا خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ زیادتی اور ظلم دیکھا، ہمارے لوگوں کو زبردستی روکا گیا۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کو کنٹرول کیا ہوا ہے۔

مولانا توقیر رضا خان نے مذہب تبدیلی اور نکاح تقریب کو منسوخ کردیا ہے۔

Maulana Tauqeer Raza Khan Jail Bharo Andolan: گیان واپی مسجد معاملے کی وجہ سے جیل بھرو آندولن کا اعلان کرنے والے بریلی کے معروف اورعالمی شہرت یافتہ عالم دین اوراتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان بریلیو نے کہا ہے کہ توقیررضا خان گرفتاردینے جائے گا تو آپ لوگ ساتھ چلیں گے۔ ہوسکتا ہے کہ یواے پی اے لگایا جائے۔ ہم ہندوستان کو بگڑنے نہیں دیں گے۔ اس کے بعد وہ گرفتاری دینے کے لئے آگے بڑھے۔ ان کے حامی ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوئے۔ اس دوران بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں اورپولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔

حالانکہ یوپی پولیس نے مولانا توقیر رضا خان کے جیل بھرو آندولن کوپولیس نے روک دیا ہے۔ نماز جمعہ کے بعد انہیں اسلامیہ انٹرکالج کی طرف نہیں جانے دیا گیا۔ اس کے بعد مولانا توقیر رضا خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ زیادتی اور ظلم دیکھا، ہمارے لوگوں کو زبردستی روکا گیا۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کو کنٹرول کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں حکومت کی بدولت بے ایمانی کر رہے ہیں۔ عدالت عقیدت کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔

مولانا توقیررضا خان نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کو کنٹرول نہیں کیا گیا تو پریشانی ہوگی۔ ہمارا نوجوان جواب دے گا تو ملک کے حالات خراب ہوں گے۔ نوجوانوں کے اندرزبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اگرحکومت فساد چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔

اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ مفتی سلمان ازہری کو رہا کیا جائے۔ بلڈوزرکی کارروائی کیوں ہو رہی ہے؟ عدالت کے سامنے ملزم کو پیش کریں۔ بلڈوزر کے خلاف سپریم کورٹ نوٹس لے۔ امن وامان بنائے رکھنے کے لئے بلڈوزر کی کارروائی بند ہونی چاہئے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read