Bharat Express

UP News: برطرف اکاؤنٹنٹ نے گیل افسر بن کر کیا بڑا کھیل، نوکریاں دلانے کے نام پر بے روزگاروں سے لاکھوں روپے ٹھگا، جانیں کیسے ہوا انکشاف

ایس پی مینا نے بتایا کہ وہ خود ٹینڈر کے لیے ملزم شکلا کے دفتر گئے تھے اور انہیں اس کی سرگرمیوں پر شک تھا۔ فی الحال اس پورے معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد ملزم نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔

علامتی فوٹو سوشل میڈیا

UP Police: اتر پردیش کے شاہجہاں پور سے دھوکہ دہی کا ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک برطرف اکاؤنٹنٹ نے، GAIL کا اہلکار بن کر کروڑوں کا جعلی ٹینڈر جاری کیا۔ فی الحال سرکاری محکمے کے اکاؤنٹنٹ رام نریش شکلا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس نے گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ (GAIL) کا عہدیدار ہونے کا دعویٰ کرکے بہت سے لوگوں کو دھوکہ دیا اور کروڑوں کے فرضی ٹینڈر تک نکال دیا۔ جب دھوکہ کھانے والے لوگوں کو اس دھوکہ دہی کا علم ہوا تو انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی اور اس کے بعد اس کے خلاف کارروائی کی گئی۔

دفتر میں تھے سیکورٹی کے سخت انتظامات

اس پورے واقعہ کے بارے میں ایس پی اشوک کمار مینا نے میڈیا کو بتایا کہ اتر پردیش کے ہردوئی ضلع کے شاہ آباد قصبے کے رہنے والے رام نریش شکلا نے نگوہی میں فرضی دفتر کھولا تھا۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ رام نریش شکلا ہر ماہ اپنے دفتر کا کرایہ 40 ہزار روپے ادا کرتا تھا اور اس نے 18 ملازمین کو 22 ہزار سے 30 ہزار روپے کی تنخواہ پر رکھا تھا۔ اس لیے اس نے اپنے دفتر کے حفاظتی انتظامات کو بھی سخت کر دیا تھا۔ ایس پی نے کہا کہ جب تک کسی باہری شخص کو اس کی دھوکہ دہی کا علم نہ ہو، بہت کم لوگوں کو دفتر کے اندر جانے کی اجازت تھی۔ یہاں تک کہ چائے بیچنے والے کو بھی باہر سے لوٹا دیا جاتا تھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یوپی میں بڑے انتظامی ردوبدل، 6 آئی پی ایس افسران کے تبادلے

2012 میں کر دیا گیا تھا برطرف

ایس پی مینا نے مزید کہا کہ ملزم رام نریش شکلا کو سال 2012 میں اراضی رجسٹریشن میں دھوکہ دہی کے الزام میں اکاؤنٹنٹ کے عہدے سے برخاست کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے اس نے دھوکہ دہی کا کام شروع کر دیا۔ ایس پی نے کہا کہ ملزم نے اپنے آپ کو سنٹرل پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ (پی ایس یو) گیل کا اہلکار بتانا شروع کیا اور پھر اپنے دفتر سے ایل پی جی پائپ لائن بچھانے کے لیے جعلی ٹینڈر جاری کر دیا۔

نوکری دلانے کے عوض لاکھوں روپے لیے

اس کے علاوہ یہ بھی پتہ چلا کہ اس نے اپنے دفتر میں کام کرنے والے لوگوں سے GAIL میں ملازمتیں دلانے کے عوض لاکھوں روپے لیے اور پائپ لائن بچھانے کے لیے سروے بھی کروایا۔ تو ایس پی نے اس پورے فراڈ کے انکشاف کے بارے میں بتایا کہ، یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب کچھ ٹھیکیداروں نے نگوہی پولیس اسٹیشن میں ملزم رام نریش شکلا کی جانب سے جاری کیے گئے 3200 کروڑ روپے کے ٹینڈر کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور یہ بھی بتایا کہ، ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 3 لاکھ روپے اور 9 کروڑ روپے کی رجسٹریشن فیس جمع کروائیں۔ اس کے ساتھ ٹھیکیداروں نے یہ بھی شکایت کی تھی کہ اس نے ٹینڈر کے لیے 18 لاکھ روپے کا ڈی ڈی بھی لیا تھا۔

ایس پی خود گئے ٹینڈر کے لیے دفتر

اس کے ساتھ ہی ایس پی مینا نے بتایا کہ وہ خود ٹینڈر کے لیے ملزم شکلا کے دفتر گئے تھے اور انہیں اس کی سرگرمیوں پر شک تھا۔ فی الحال اس پورے معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد ملزم نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملزم کے بارے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ 6 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں برخاست ہونے کے بعد ہردوئی ضلع کی جیل میں تھا اور پھر اس نے دادرول کے ایم ایل اے رام مورتی ورما کو دھوکہ دیا تھا۔ فی الحال پولیس اس معاملے کی بھی پوری طرح سے تفتیش کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔