Bharat Express

Delhi Farmer Protest: کسانوں کے مطالبات تسلیم، دھرنا ختم، دہلی-نوئیڈا بارڈر پر اب بھی لگا ہے جام

پارلیمنٹ مارچ پر نکلے کسانوں کا احتجاج ختم ہوگیا ہے۔ کسان نوئیڈا ایکسپریس وے سے ہٹ رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایک ہائی پاورکمیٹی بنائی جائے گی، جو ہماری پریشانیوں کو حل کرے گی۔

کسانوں کا احتجاج ختم ہوگیا ہے۔ نوئیڈا میں زبردست جام ابھی بھی لگا ہوا ہے۔

پارلیمنٹ کے مارچ پر نکلے کسانوں کا احتجاج ختم ہوگیا ہے۔ کسان نوئیڈا ایکسپریس وے سے ہٹنے لگے ہیں۔ ہائی لیول کمیٹی بنانے کے بعد کسانوں کا احتجاج ختم ہوا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایک ہائی لیول کمیٹی بنائی جائے گی، جوہماری پریشانیوں اورمسئلے کو حل کرے گی۔ کمیٹی کے عہدیداران کے ساتھ 8 دنوں میں کسانوں کے مطالبات کو حل کرنے کی یقین دہائی کرائی گئی ہے۔ کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ کسان کمیٹی کی رپورٹ کے بعد دیکھیں گے کہ اب آگے کیا کرنا ہے۔

وہیں بھارتیہ کسان پریشد کے لیڈر سکبھیریادو خلیفہ نے کہا کہ ہم روڈ خالی کرکے اپنے اپنے احتجاج کی جگہ پہنچ رہے ہیں۔ ہم جھوٹی یقین دہانی کے ساتھ نہیں ہیں، اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو دہلی دور نہیں ہے۔ کمیٹی کے عہدیداران کے ساتھ 8 دنوں میں کسانوں کے مطالبات کا حل نکالنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ کسان کمیٹی کی رپورٹ کے بعد آگے کی حکمت عملی تیار کریں گے۔

حالانکہ ابھی بھی نوئیڈا سے دہلی جانے والے شاہراہ پر زبردست جام لگا ہوا ہے۔ گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ کسانوں کا احتجاج ختم ہونے کے بعد نوئیڈا پولیس کی اولین ترجیح جام کو ختم کراکرراستہ صاف کرانا ہے۔ چلّا بارڈر، کالندی کنج پل، ڈی این ڈی فلائی اوور، دلت پریرنا استھل، اٹّا چوک اور رجنی گندھا پر گاڑیاں ابھی بھی ویسے ہی کھڑی ہیں۔ راہگیرکافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نوئیڈا-گریٹرنوئیڈا میں کسان گروپ دسمبر 2023 سے مقامی ڈیولیپمنٹ اتھارٹیوں کی طرف سے حاصل کی گئی اپنی زمین کے بدلے میں بڑھے ہوئے معاوضے اورپلاٹ تیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے، لیکن جب حکام کسانوں کے مطالبات پرسنجیدہ نظر نہیں آئے۔ تو کسانوں کا صبرٹوٹ گیا۔ کسانوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ تک پیدل مارچ کا اعلان کیا۔ مختلف کسان تنظیمیں بھی پیدل مارچ کی حمایت میں نکل آئیں اوردہلی کی طرف مارچ کیا۔

کسانوں کے پیدل مارچ کو دیکھ کر دہلی اور نوئیڈا پولیس چوکس ہوگئی۔ نوئیڈا پولیس نے رکاوٹیں، جے سی بی اور ٹرک کھڑی کرکے دہلی کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو بند کردیا، تاکہ کسان دہلی میں داخل نہ ہوسکیں۔ جمعرات کی صبح جب کسانوں نے نوئیڈا سے دہلی کی طرف پیدل مارچ کیا تو مختلف سڑکوں پر ٹریفک جام ہونے لگا۔ مختلف مقامات پر لگائے گئے بیریئر دیکھ کر کسان ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے ان سڑکوں سے گزرنے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

بھارت ایکسپریس۔