Bharat Express

IIT BHU: بی ایچ یو میں انسانیت شرمسار، شرپسندوں نے زبردستی طالبہ کے کپڑے اتار دیے، ویڈیو بنائی، طلباء نے احتجاجاً کیا ہنگامہ

جب شرپسندوں نے طالبہ کو زبردستی کیمپس کے دوسری طرف لے جانا شروع کیا تو طالبہ کسی طرح جان بچانے کے لیے بھاگ نکلی اور پروفیسر کے گھر جا کر چھپ گئی۔

بی ایچ یو میں طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ

ملک کی مشہور یونیورسٹی آئی آئی ٹی  بی ایچ یو کیمپس میں بدھ کی رات ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا، یہاں کچھ بدمعاشوں نے ایک طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور فحش حرکتیں کیں۔ اس کے بعد طالبہ نے کسی طرح پروفیسر کے گھر میں چھپ کر اپنی جان بچائی۔ یہ واقعہ تقریباً 16 سے 17 گھنٹے گزر چکے ہیں۔ کیمپس میں پیش آنے والے اس واقعہ کو لے کر طلبہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ کالج کے طلبہ نے ڈائریکٹر کے دفتر کا گھیراؤ بھی کیا اور ان واقعات کو روکنے کے لیے ڈائریکٹر کو اپنے کچھ مطالبات پیش کیے ۔

جب شرپسندوں نے طالبہ کو زبردستی کیمپس کے دوسری طرف لے جانا شروع کیا تو طالبہ کسی طرح جان بچانے کے لیے بھاگ نکلی اور پروفیسر کے گھر جا کر چھپ گئی۔ تقریباً 20 منٹ تک چھپے رہنے کے بعد، پروفیسر بیدار ہوے تو طالبہ نے مدد کی درخواست کی ۔

<

p style=”text-align: right;”>واقعہ کیسے پیش آیا ؟

بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کی رات آئی آئی ٹی بی ایچ یو کے کیمپس میں واقع نیو گرلز ہاسٹل کی ایک لڑکی سیر کے لیے نکلی تھی۔ اس دوران اس کی ملاقات اپنے ایک دوست سے ہوئی۔ جس کے بعد وہ کچھ دیر اکٹھے گھومنے لگے۔ پھر تین لڑکے وہاں بائک پر آئے اور دونوں کو مارنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد وہ لڑکی کو زبردستی کیمپس کے دوسری طرف لے گئے۔ اس کے بعد تینوں بدمعاشوں نے اپنا اصلی روپ دکھانا شروع کر دیا۔

اکھلیش نے بی جے پی پر حملہ کیا۔

اس پورے واقعہ کے بعد اکھلیش یادو نے حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ باندہ میں ایک دلت کی عصمت دری اور گھناؤنے قتل کی خبر دل کو دہلا دینے والی ہے۔ اتر پردیش کی خواتین خوفزدہ ہیں اور اندر سے ناراض بھی۔ اس کے علاوہ، IIT BHU کی ایک طالبہ کا اسے برہنہ کرنے اور بے حیائی کے بعد ویڈیو بنانے کا واقعہ اتر پردیش میں لاء اینڈ آرڈر کے منہ پر ایک طمانچہ ہے اور بی جے پی کے زیرو ٹالرینس کے بڑے جھوٹ کا پردہ فاش ہے۔ اتر پردیش کی خواتین کا بی جے پی حکومت سے مکمل اعتماد اٹھ چکا ہے۔ اب اس حکومت سے کوئی بھی توقع بے معنی ہے۔