Bharat Express

Shah Rukh Khan threat case: شاہ رخ خان دھمکی معاملہ، عدالت نے فیضان خان کو 18 نومبر تک پولیس کی تحویل میں بھیجا

ملزم کے وکیل امت مشرا اور سنیل مشرا نے کہا کہ مبینہ واقعہ سے قبل فیضان خان کا فون چوری ہو گیا تھا۔ اس نے دلیل دی کہ اس کے فون سے کی گئی دھمکی آمیز کال ایک سازش کا حصہ تھی، کیونکہ اس نے پہلے شاہ رخ خان کے خلاف ان کی فلم ’انجام‘ میں ہرن کے شکار کے حوالے سے ممبئی پولیس سے شکایت کی تھی۔

بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان

ممبئی: بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے وکیل فیضان خان کو پولیس نے جمعرات کو باندرہ کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے اسے 18 نومبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا۔ ممبئی پولیس نے ملزم وکیل فیضان خان کو 12 نومبر کو چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور سے گرفتار کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چھتیس گڑھ کی عدالت سے ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد ممبئی پولیس ملزم کو باندرہ لے آئی جہاں اس نے کیس کی تفتیش کے لیے سات روزہ ریمانڈ کی درخواست کی۔

ملزم کے وکیل امت مشرا اور سنیل مشرا نے کہا کہ مبینہ واقعہ سے قبل فیضان خان کا فون چوری ہو گیا تھا۔ اس نے دلیل دی کہ اس کے فون سے کی گئی دھمکی آمیز کال ایک سازش کا حصہ تھی، کیونکہ اس نے پہلے شاہ رخ خان کے خلاف ان کی فلم ’انجام‘ میں ہرن کے شکار کے حوالے سے ممبئی پولیس سے شکایت کی تھی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم کو 18 نومبر تک کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔

بتادیں کہ 5 نومبر کو باندرہ پولیس اسٹیشن کو ایک کال موصول ہوئی تھی جس میں شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی اور 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد باندرہ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 308(4)، 351(3) اور 351(4) کے تحت مقدمہ درج کرکے آگے کی تفتیش شروع کردی۔

باندرہ پولیس نے کال کو ٹریس کیا تو یہ رائے پور، چھتیس گڑھ کی نکلی۔ پولیس نے لوکیشن کی بنیاد پر چھاپہ مار کر فیضان خان کو ڈھونڈ نکالا۔ پولیس نے اس سے پوچھ گچھ کی تھی۔ گرفتاری سے قبل فیضان خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا فون چوری ہو گیا تھا۔ ممبئی پولیس نے ملزم وکیل فیضان خان کو 12 نومبر کو چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور سے گرفتار کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔