جیل سے چھوٹ کر آئے طالب علم نے اے ایم یو میں کی فائرنگ
علی گڑھ نیوز: مسلسل تنازعات میں گھری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایک بار پھر فائرنگ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ یہاں کے ایس ایس نارتھ ہال میں جیل سے رہائی پانے والے سابق طالب علم شعیب نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ رات گئے کیمپس میں اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ایک طالب علم کو گولی لگی۔ زخمی طالب علم کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دوسری طرف واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور اے ایم یو انتظامیہ موقع پر پہنچ گئے اور دیگر طلبہ سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
ذرائع کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایس ایس نارتھ ہال میں رات گئے فائرنگ کی گئی۔ اس واقعہ میں مرادآباد ضلع کے جیتھواڑہ گاؤں کے رہنے والے طالب علم محمد ریحان کی ٹانگ میں گولی لگی۔ اس سے پہلے کہ پولس انتظامیہ موقع پر پہنچ پاتی، دیگر طلباء زخمیوں کو لے کر جواہر لال نہرو میڈیکل کالج پہنچ گئے اور اسے داخل کرایا۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے اس کا علاج شروع کیا، جبکہ گولی سے زخمی طالب علم محمد ریحان نے بتایا کہ وہ دیر رات اے ایم یو کے ایس ایس نارتھ ہال سے کھانے کے لیے جا رہا تھا۔ اس دوران یہاں پٹاخے پھوٹے جا رہے تھے۔ زخمی طالب علم نے بتایا کہ جب وہ ایس ایس نارتھ ہال کے کمرہ نمبر 96 میں پہنچا تو تین طالب علموں شعیب، مینک اور حمزہ کے کمرے میں غیر قانونی طور پر مقیم بیرونی شرپسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ زخمی طالب علم نے یہ بھی بتایا کہ اس فائرنگ میں شعیب بھی شامل تھا اور وہ اس فائرنگ کے دوران زخمی ہوا۔
فائرنگ کرنے والے طلباء کی گرفتاری کا مطالبہ
اس فائرنگ کے بعد دیگر طلباء نے کیمپس میں ہنگامہ برپا کرنا شروع کر دیا اور فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اس پر پولیس نے انہیں سمجھایا اور تسلی دی، وہیں زخمی طالب علم نے غیر قانونی طور پر مقیم بیرونی حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ فی الحال، پولیس اس پورے واقعہ کی تہہ تک جانے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کو اسکین کر رہی ہے اور ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔ طلبہ نے الزام لگایا کہ اس طرح کے واقعات ماضی میں بھی باہر کے لوگ انجام دیتے رہے ہیں اور اس طرح کے واقعات پہلے بھی کئی بار ہو چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔