Bharat Express

Israel-Gaza War

حماس نے پہلی بار کوئی عوامی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس میں اس نے اسرائیل پراپنے حملوں کو صحیح ٹھہرایا ہے۔

شامی آبزرویٹری فارہیومن رائٹس، جوکہ حزبِ اختلاف کی جنگ پرنظررکھنے والی ایک تنظیم ہے، نے کہا کہ میزائل حملے میں کم از کم 6  افراد ہلاک ہوئے، جن میں پانچ ایرانی شہری اور ایک شامی شہری شامل ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کے یہ اہلکارحملے کے وقت ایک میٹنگ کر رہے تھے۔

اسرائیل اورحماس کے درمیان جاری جنگ تھمتی ہوئی نظرنہیں آرہی ہے۔ اس درمیان امریکہ نے اسرائیل کو خاص نصیحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی حملے کو کم کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔

برطانیہ واقع چیریٹی آکس فیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کی صورتحال کھانے کی کمی کی وجہ سے مزید خراب ہوگئی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے ارکان جو 7 اکتوبرکوغزہ سے جنوبی اسرائیل میں گھس آئے تھے۔ انہوں نے 240 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا، جن میں سے 130 اب بھی غزہ کی پٹی میں موجود ہیں۔

جنوبی افریقہ کی وکیل عدیلہ ہاسم نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسرائیل کی بمباری مہم کا مقصد ’فلسطینیوں کی زندگی کو تباہ کرنا‘ ہے اور اس نے فلسطینیوں کو ’قحط کے دہانے پر‘ دھکیل دیا ہے۔

میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا کہ ’’پاکستان جنوبی افریقہ کی جانب سےغزہ کے فلسطینی عوام کے حق میں اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کو سراہتا ہے، پاکستان اس حوالے سے جنوبی افریقہ کی حمایت کرتا ہے اورہم جنوبی افریقہ کے اس قانونی عمل کو بروقت سمجھتے ہیں۔‘‘

Israel Hamas War Update: تین ماہ سے جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 22 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔ جبکہ 7,000 سے زیادہ فلسطینی ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

حماس کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی وزیردفاع یوآو گیلانٹ نے بتایا ہے کہ حماس کی شکست کے بعد غزہ میں کیا ہوگا اور اس پر کس کا کنٹرول ہوگا۔

حماس نے اعلان کیا ہے کہ صالح العاروری بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک حملے میں القسام کے دو رہنماؤں اور چار دیگر کارکنوں کے ساتھ مارے گئے ہیں۔