رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیلی حملے میں ہر روز 250 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔
Israel-Hamas War Death Toll: اسرائیل-فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے دوران ایک بے حد حیران کن انکشاف ہوا ہے۔ برطانیہ واقع چیریٹی آکس فیم نے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق حال کی تاریخ میں ہوئی جنگ میں سب سے زیادہ اموات غزہ میں ہوئی ہے۔ گزشتہ تین ماہ سے اسرائیل مسلسل غزہ پر حملے کر رہا ہے، جس کی وجہ سے وہاں اب تک 23 ہزار سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔ جمعرات (11 جنوری) کو برطانیہ واقع چیریٹی آکس فیم نے ایک رپورٹ جاری کرکے جانکاری دی کہ 21ویں صدی کے دوران ہوئی جنگ میں ہرروز مرنے والوں کی تعداد غزہ میں سب سے زیادہ درج کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج ہرروز اوسطاً 250 فلسطینیوں کی موت کے گھاٹ اتار رہی ہے۔ یہ اعدادوشمار21ویں صدر میں ہوئی تمام جنگوں میں سب سے زیادہ ہے۔ مرنے والوں کے اعدادوشمار کا موازنہ کیا جائے تو شام میں ہرروز 97 لوگوں کی موت ہوتی تھی۔ سوڈان میں 52، عراق میں 51، یوکرین میں 24، افغانستان اور یمن میں 16 کے قریب تھی۔
فلسطینیوں کو نہیں مل رہی ہے انسانی مدد
برطانیہ واقع چیریٹی آکس فیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کی صورتحال کھانے کی وجہ سے مزید بدتر ہوگئی ہے۔ اسرائیل کی وجہ سے انہیں انسانی مدد ملنے میں تاخیرہو رہی ہے، جس کی وجہ سے غزہ پٹی میں بھکمری کی حالت ہوگئی ہے۔ لوگوں کو شدید سری میں سونے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ اس طرح سے جہاں ایک غزہ کے لوگ اسرائیلی حملے میں مارے جا رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب، وہ لوگ کھانے اور رہنے کی کمی کی وجہ سے جسمانی طور پر کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ
جمعرات کو ہی ریاست ہائے متحدہ امریکہ واقع حقوق انسانی گروپ ہیومن رائٹس (ایچ آرڈبلیو) نے اپنی عالمی رپورٹ 2024 جاری کی۔ رپورٹ کے مطابق، غزہ کے شہریوں کو گزشتہ ایک سال میں اسرائیل اور فلسطین کی حالیہ تاریخ میں بڑے پیمانے پر ٹارگیٹ کرکے ماردیا گیا ہے۔ گزشتہ 7 اکتوبر کو شروع ہوئی جنگ کے بعد سے غزہ پٹی میں مرنے والوں کی تعداد 24 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ زخمیوں کی تعداد 60 ہزار کے قریب ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں غزہ پٹی میں اب تک 112 افراد کی موت ہوچکی ہے، جبکہ 194 لوگ بری طرح سے زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ 7000 لوگ ملبوں کی ڈھیر میں دبے ہوئے ہیں یا پھر لاپتہ ہیں۔
-بھارت ایکسپریس