Bharat Express

Afzal Ansari

یوپی کی مین پوری سیٹ سے جیویر سنگھ ٹھاکر، کوشامبی سے ونود سونکر، پھول پور سے پروین پٹیل، الہ آباد سے نیرج ترپاٹھی، بلیا سے نیرج شیکھر، مچھلی نگر سے بی پی سروج، اور غازی پور سیٹ سے پارس ناتھ رائے کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ ریتا بہوگنا جوشی الہ آباد سے ایم پی تھیں۔

یاد رہے کہ مختار انصاری کو 28 مارچ کو باندہ جیل میں دل کا دورہ پڑنے سے میڈیکل کالج میں مردہ قرار دیا گیا تھا۔ مختار کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کو زہر دے کر قتل کیا گیا ہے۔ مرنے سے پہلے مختار انصاری نے خود عدالت میں اپنی جان کی استدعا کی تھی۔

غازی پور سے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کی رہائی سے متعلق کہا کہ وہ اب انہیں مستقل ضمانت دلوانے کی کوشش کریں گے۔ پہلے پیرول پر عباس انصاری کو باہرلانے کی کوشش کی جارہی تھی۔

افضال انصاری نے غازی پور کی خصوصی عدالت میں گینگسٹر کیس میں گزشتہ سال دی گئی چار سال کی سزا کو منسوخ کرنے کے لیے اپیل دائر کی ہے۔ جبکہ کرشنا نند رائے کے اہل خانہ کی درخواست میں افضال انصاری کو دی گئی چار سال کی سزا میں اضافے کی اپیل کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق عمر انصاری اور نکہت بانو کی عباس انصاری سے ملاقات جیل کے اندر تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی۔ اس دوران عباس انصاری بہت جذباتی ہو گئے اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ عباس انصاری سے ملاقات کے حوالے سے عمر انصاری نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ باپ کی موت کے بعد بیٹے کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔

مختارانصاری کی موت پران کے بھائی اورغازی پور سے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ نہ سوچے کہ مختارکی موت سے کہانی ختم ہوگئی ہے۔ بلکہ ابھی تو کہانی شروع ہوئی ہے۔ 

افضال انصاری نے کہا کہ جس انداز سے مختار انصاری کو راستے سے ہٹا دیا گیا۔ وقت آنے پر ٹھوس شواہد پیش کریں گے کہ انہیں زہر دے کر مارا گیا

مختارانصاری کی موت کے بعد پہلی باران کے بھائی افضال انصاری کا بیان سامنے آیا ہے۔ افضال انصاری نے الزام لگایا کہ مختار انصاری کو زہردے کر مارا گیا ہے۔

مئوکے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کے نمازجنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔ اس دوران حامیوں نے مختارانصاری زندہ آباد کے نعرے لگائے، جس پر ڈی ایم نے سخت وارننگ دی ہے۔

ایک چینل کو دیے گئے انٹرویو میں افضل انصاری نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو کمزور دل چوہا کہا تھا۔ انہوں نے انٹرویو میں کہا۔ ملائم سنگھ صرف 5 دن کے لیے اندر کیا تھا اور یوگی جی وہیں پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر رو پڑے، تاکہ دنیا کو پتہ نہ چلے کہ کیا ہوا ہے۔