Bharat Express

Afzal Ansari

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ عدالت کے معاملے کے ہر پہلو کو دیکھنا چاہئے۔ کیونکہ اگران کی سزا پر روک نہیں لگائی گئی تو ان کا غازی پورپارلیمانی حلقہ لوک سبھا میں بغیرنمائندے کا ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ سال 2010 میں کارنڈہ تھانے میں دو مقدمات میں گینگ چارٹ بنانے کے بعد لگائے گئے گینگسٹر ایکٹ کے معاملے میں مجرم قرار دیا جا چکا ہے۔ جبکہ مختار انصاری کو اصل کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔ ایسے میں کیا وجہ ہے کہ اصل کیس میں بری ہونے کے باوجود مختار انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کے تحت سزا دی جا رہی ہے۔

دوسرا معاملہ ملک کی کئی ریاستوں میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی عرضی سے متعلق ہے، جس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مناسب قانونی کارروائی کے بغیر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں۔

Mukhtar Ansari Bail: الہ آباد ہائی کورٹ سے مختارانصاری کو بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے گینگسٹر معاملے میں مختارانصاری کو ضمانت دے دی ہے، انہیں 10 سال کی سزا ہوئی تھی۔

پریاگ راج ہائی کورٹ نے 24 جولائی کو سماعت کرتے ہوئے ضمانت عرضی منظور کرلی تھی۔ حالانکہ سزا پر روک نہیں ہے۔ جیل سے رہائی کے وقت بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

لوک سبھا کی رکنیت برقراررکھنے کے لیے افضل انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ حتمی فیصلہ آنے تک سزا کے خلاف دائر اپیل پر روک لگائی جائے۔ آج ہائی کورٹ نے افضل کی ضمانت منظور کر لی لیکن ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔

غازی پور ضلع جیل میں بند بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے سابق رکن پارلیمنٹ افضال کی طبعیت اچانک خراب ہوگئی۔ اطلاع ملنے پرآناً فاناً میں جیل انتظامیہ نے ان کا علاج کرایا۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ کے ذریعہ غازی پور میڈیکل کالج سے رابطہ کیا۔

غازی پور کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے گینگسٹر ایکٹ میں مختار انصاری کے بعد موجودہ رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کو بھی قصور وار قرار دیا گیا ہے۔ افضال انصاری کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

مختار انصاری کی سیکورٹی کے سوال پر افضل انصاری نے کہا ، سازش ایک جگہ نہیں ہورہی  ہے، جن کے ہاتھ کھلے رہ گئے ہیں وہ ایسا کرتے ہیں، جو ان کے اوپر بیٹھا ہے ، وہ ان کو شاباشی دیتا ہے ۔