Bharat Express

Afzal Ansari

سابق آئی پی ایس افسر نے کہاکہ یہ مختار انصاری کا طریقہ کار تھا۔ وہ جیل کانسٹیبلوں کے لیے گائے اور بھینسیں خریدتا تھا، ان کے لیے اسلحہ لائسنس بنوایا کرتا تھا اور وہی جیل کانسٹیبل 8 گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد اپنی لائسنس یافتہ بندوقوں کے ساتھ مختار انصاری کے ساتھ سیکیورٹی میں جاتے تھے۔

مختار انصاری کے بھائی صبغت اللہ انصاری نے ایک انٹرویو میں الزام لگایاتھا کہ 'مختار کو سلو پوائزن دیا جا رہا ہے۔ لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔ خدا پر یقین ہے کہ وہ بدلہ لے گا۔ اس کے جسم کو دیکھ کر معلوم نہیں ہوتا کہ کوئی بیمار ہے۔ لگتا ہے وہ سو رہا ہے۔ اللہ سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ اللہ کی بارگاہ میں دیر ہے،اندھیر نہیں۔

مختار انصاری کے تجہیز وتدفین کی تیاری چل رہی ہے فی الحال باندہ میڈیکل کالج میں ان کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے۔ پانچ ڈاکٹروں کا پینل اہل خانہ کی موجودگی میں مختار انصاری کا پوسٹ مارٹم کررہا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعدمختار انصاری کو آبائی قبرستان محمد آباد میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

منگل کو مختار کو پیٹ میں گیس اور یورین انفیکشن کی شکایت پر میڈیکل کالج اسپتال لایا گیا تھا۔ جہاں انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم بعد میں انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ حالانکہ اس سے قبل ان کے پیٹ کا ایکسرے بھی کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ان کی شوگر، سی بی سی، ایل ایف ٹی اور الیکٹرولائٹ کے ٹیسٹ کیے گئے۔ رپورٹ نارمل ہونے کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا گیا۔

معلومات کے مطابق وہ قبض اور یورین انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ 5 دن پہلے بھی ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ اس وقت مختار کو پیٹ میں درد ہواتھا جس کی وجہ سے وہ بیت الخلا جاتے ہوئے گر گئے۔ اس کے بعد بھی انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

جیل میں بند یوپی کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی طبیعت اچانک خراب ہونے کے بعد انہیں باندا میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، ان کے بیٹوں عباس اور عمر انصاری نے فیس بک پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد کی طبیعت زیادہ خراب ہے۔ اسپتال کے باہر سے ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں پولیس اہلکار تعینات نظر آرہے ہیں۔

غازی پور میں ہم کتنا مشکل مقابلہ دیکھتے ہیں۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اب افضل انصاری نے کہا کہ ہم عوام پر اعتماد کرنے والے لوگ ہیں۔ رائے عامہ ہی ہر چیز کا فیصلہ کرتی ہے۔

غازی پور سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار افضال انصاری نے بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مجھے الیکشن لڑنے کا اہل ٹھہرایا ہے، اس لئے بی جے پی پریشان ہے۔

سماج وادی پارٹی نے اب تک یوپی میں 31 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں، کانگریس کے کھاتے میں  17 سیٹیں جاچکی ہیں ۔امیدواروں کے ناموں پر غور و خوض جاری ہے

سماج وادی پارٹی کی موجودہ فہرست کے بعد ایک طرف یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ غازی پور سے بی ایس پی کسے اپنا امیدواربنائے گی۔ وہیں دوسری طرف کانگریس کے لیے تشویشناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔