Bharat Express

School Removes Malala Yousafzai’s Photo: احتجاج کے بعد اسکول سے ملالہ یوسف زئی کی تصویر ہٹائی گئی

گورنمنٹ پبلک اسکول  کول بیلٹ کے ہیڈ ماسٹر رویندر پرساد نے کہا ہے کہ ایک استاد نے لڑکیوں کو رغبت دلانے کیلئے ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کا مشورہ دیا تھا جس پر غور کرنے کے بعد میں نے ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کی اجازت دی تھی تاکہ لڑکیوں میں تعلیمی بیداری کو فروغ دیا جاسکے۔

نوبل امن ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی

School Removes Malala Yousafzai’s Photo: پاکستان کی مشہور ایجوکیشن ایکٹیویسٹ اور نوبل امن ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی کی تصویرکا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ ریاست جھارکھنڈ کے ضلع  رام گڑھ کے ایک اسکول میں انتظامیہ نے لڑکیوں کو رغبت دلانے کیلئے نوبل ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی  کی تصویر لگائی دی تھی جس پر مقامی لوگوں اور پنچایت کے نمائندوں نے احتجاج درج کیا ہے۔اسکول میں ملالہ یوسف زئی کی تصویر کو دیکھ کر پنچایت کے نمائندوں نے اعتراض کرتے ہوئے اسکول کے سامنے آج احتجاج ومظاہرہ کیا اورانتظامیہ سے فوراً اس کو ہٹانے کی اپیل کی ۔ مظاہرین کے مطالبات کو دیکھتے ہوئے اسکول انتطامیہ نے بھی فوراً ملالہ یوسف زئی کی تصویر ہٹادی۔ کوجو گاوں کے مکھیہ جئے کمار اوجھا نے کہا کہ یہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان بھارت کے خلاف دہشت کا کھیل مسلسل کھیل رہا ہے۔ پاکستان کی دہشت گردی کی قیمت بھارت نے خوب چکائی ہے۔ ایسے میں ہمیں کسی پاکستانی سے امن کا درس لینے کی ضرورت ہرگز نہیں ہے اور ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ ہماری بچیاں پاکستان کی کسی بچی سے رغبت حاصل کرے چاہے اسے نوبل ایوارڈ ہی کیوں نہ ملا ہو۔

 گورنمنٹ پبلک اسکول  کول بیلٹ کے ہیڈ ماسٹر رویندر پرساد نے کہا ہے کہ ایک استاد نے لڑکیوں کو رغبت دلانے کیلئے ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کا مشورہ دیا تھا جس پر غور کرنے کے بعد میں نے ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کی اجازت دی تھی تاکہ لڑکیوں میں تعلیمی بیداری کو فروغ دیا جاسکے۔ ملالہ یوسف زئی لڑکیوں کی تعلیم اور انسانی حقوق کی وکالت کیلئے جانی جاتی ہیں ،خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے وہ ایک سرگرم کارکن ہے جو مسلسل آواز اٹھاتی رہیں۔ البتہ مقامی لوگوں کے اعتراض کے بعد ہم نے ملالہ یوسف زئی کی تصویر اپنے اسکول سے ہٹا دی ہے۔

 یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی نے 2014 میں نوبل امن ایوارڈ حاصل کیا تھا۔پاکستان کے سوات کی رہنے والی ملالہ یوسف زئی کو طالبان نے گولیوں کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد سے ملالہ یوسف زئی سرخیوں میں آئی ۔ اس پورے معاملے میں ملالہ یوسف زئی کو لڑکیوں کی تعلیم کی وکالت کرنے والی لڑکی کے طور پر گلوبل  آئیکن بنادیا گیا اور ملالہ یوسف زئی نے بھی اس  موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کیلئے بڑھ چڑھ کر آواز اٹھانے لگی ۔ آج بھی چاہے طالبان ہو یا پھر بوکر حرام دونوں جماعتوں کے  خلاف ملالہ یوسف زئی صرف اس لئے برسرپیکار رہتی ہیں کیوں کہ یہ دونوں دہشت گرد جماعت لڑکیوں کی اعلیٰ او ر عصری تعلیمات کے خلاف ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read