Bharat Express

Education news

: پہلے مرحلے میں حب انسٹی ٹیوٹ میں ہندوستان میں سب سے اوپر 25 انسٹی ٹیوٹ اور قومی اہمیت کے ٹاپ 50 ادارے شامل ہوں گے۔ مرکزی اور ریاستی یونیورسٹیاں، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) کو ان انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ بطور اسپوک انسٹی ٹیوٹ منسلک کیا جائے گا۔

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام 15 اکتوبر 1931 کو تامل ناڈو کے رامیشورم میں پیدا ہوئے تھے۔ اے پی جے عبدالکلام نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے مشہور سائنسدانوں میں سے ایک تھے۔

 وزیراعظم  نے ویدک ریاضی کی اہمیت کی وضاحت کی اور کہا کہ آپ اسے طلباء تک  اس کوپہنچانے کی کوشش کریں۔ آن لائن ویدک ریاضی کی کلاسیں بھی چلائی جاتی ہیں۔

اپنے صدارتی خطاب میں ڈائریکٹر ڈاکٹر کاشی ناتھ نے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور ادارے کی مختلف سرگرمیوں  پر روشنی ڈالی۔ اس کے ساتھ ہی زندگی میں گرو کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے گرو کا ایک مقام ہوتا ہے۔ انہوں نے علم کی دولت کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ علم کی دولت جو خرچ کرنے سے بڑھتی ہے وہ تمام دولتوں میں بہترین ہے۔

جواہر لعل یونیورسٹی  کی وائس چانسلر پروفیسر شانتی شری  دھولی پوڑی پنڈت نے ایک انگریزی روزنامہ  سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی فی الحال کافی مالی دباؤ سے گزر رہی ہے کیونکہ کوئی کمائی نہیں ہوئی ہے، کیونکہ مرکز نے ہر چیز پر سبسڈی دی ہے۔

ساؤتھ ایشین یونیورسٹی (ایس اے یو ) ایک منفرد یونیورسٹی ہے، جو آٹھ سارک ممالک کی حکومتوں نے مشترکہ طور پر قائم کی ہے۔ ساؤتھ ایشین یونیورسٹی میں تقریباً نصف طلباء ہندوستان سے ہیں جبکہ باقی آدھے سارک ممالک کے باقی ہیں۔

درحقیقت، مختلف رپورٹس کے مطابق، ہندوستان میں زیادہ تر ملازمتیں غیر ہنر مند اور نیم ہنر مند کارکنوں کے لیے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں فارغ التحصیل نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر،نئی دہلی کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابل،نئی دہلی میں نادی الطلبہ کی جانب سے منعقد ہونے والے پانچ روزہ قراء تِ قرآن، عربی،اردو، انگریزی اورہندی زبانوں میں تقریری وتحریری، مشاعرہ اورکوئزپرمشتمل مقابلہ جاتی سالانہ اجلاس بحسن وخوبی اختتام پذیرہوا۔

گورنمنٹ پبلک اسکول  کول بیلٹ کے ہیڈ ماسٹر رویندر پرساد نے کہا ہے کہ ایک استاد نے لڑکیوں کو رغبت دلانے کیلئے ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کا مشورہ دیا تھا جس پر غور کرنے کے بعد میں نے ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کی اجازت دی تھی تاکہ لڑکیوں میں تعلیمی بیداری کو فروغ دیا جاسکے۔