پی ایم مودی نے منموہن سنگھ کو سالگرہ پر دی مبارکباد
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو فون کیا اور ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی۔ ان کی خیریت بھی دریافت کی۔ پی ایم مودی نے فون پر ان کی صحت کے بارے میں بھی پوچھا۔
اس سے پہلے پی ایم مودی نے منموہن سنگھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کے ذریعے مبارکباد دی۔ انہوں نے ایکس پوسٹ میں لکھا، ’’سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کو سالگرہ مبارک ہو۔‘‘ میری دعا ہے کہ انہیں لمبی اور صحت مند زندگی ملے۔
پی ایم مودی کے علاوہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت کئی لیڈروں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ان کی 92 ویں سالگرہ پر سوشل میڈیا پر مبارکباد دی۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو غیر منقسم ہندوستان پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے تھے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ، جو سال 2004 میں ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم بنے، کو ہندوستان میں بڑی اقتصادی اصلاحات کا علمبردار سمجھا جاتا ہے۔ وہ 2004 سے 2014 تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نہ صرف ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں بلکہ کئی اہم عہدوں پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی حکومت میں وہ 1985 سے 1987 تک انڈین پلاننگ کمیشن کے چیف کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
اس کے علاوہ وہ 1982 سے 1985 تک ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے گورنر بھی رہے۔ 1987 سے 1990 تک ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اقوام متحدہ میں ساؤتھ کمیشن کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ سنبھالا۔ وہ 1991 میں آسام سے راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔ وہ 1991 میں پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت میں وزیر خزانہ بھی رہے۔
منموہن سنگھ 1995، 2001، 2007 اور 2013 میں دوبارہ ایوان بالا کے رکن رہے۔ 1998 سے 2004 تک، جب اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت مرکز میں تھی، منموہن سنگھ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر تھے۔
1999 میں انہوں نے جنوبی دہلی سے الیکشن لڑا، لیکن وہ جیت نہ سکے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس نے 2009 کا لوک سبھا الیکشن منموہن سنگھ کی قیادت میں لڑا تھا۔ لیکن، وہ خود انتخابی میدان میں نہیں اترے۔ راجیہ سبھا کے رکن رہتے ہوئے وزیر اعظم بننے کا ریکارڈ بھی ان کے نام درج ہے۔
بھارت ایکسپریس۔