Bharat Express

قومی

عام آدمی کے ایسے ارکان اسمبلی جنہوں نے اسمبلی میں ایک بھی مسئلہ کو نہیں اٹھایا ان ناموں کی فہرست میں منیش سسودیا،اجیش یادو، امانت اللہ خان، ستیندر جین دھرم پال مہندر یادو شعیب اقبال  ہیں۔

اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ایم. اے. جوہر نے ایجنڈا پیش کیا اور شرکاء سے تجاویز طلب کیں۔ ورکنگ جنرل سکریٹری محمد طیب نے ایجنڈا کی تفصیلات پیش کیں اور اجلاس کے میٹنگز تیار کیے۔

بھارت ایکسپریس اردو کانکلیوں سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز قانون داں، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سلمان خورشید نے  کہا کہ ہم اردو کی بات کریں گے۔اردو یہ ایک زبان کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ ملکی مسئلہ ہے۔

مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں اڈانی پاور کی مجموعی بجلی کی فروخت کا حجم 46 بلین یونٹس (BU) تھا۔ سالانہ بنیادوں پر 29.2 فیصد اضافہ ہوا۔

پروفیسر خواجہ محمد اکرام نے کہا کہ برطانیہ میں دس سال پہلے بولی جانے والی زبانوں میں چوتھے نمبر پر اردو تھی اور آج یہ تیسرے نمبر پر پہنچ گئی ہے اور خلیجی ممالک کی دوسری زبان آج اردو بن چکی ہے۔اس لئے جو لوگ یہ شکوہ کررہے ہیں کہ اردو دم توڑ رہی ہے تو یہ اعداد وشمار انہیں مکمل طور پر غلط ثابت کرنے کیلئے کافی ہیں۔

اخبار نو کے بانی میم افضل نے مزید کہا کہ نئی نسل کے صحافیوں کے لئے یہ ضروری ہے وہ بریکنگ نیوز اور موجودہ صورتحال پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت کتب بینی میں صرف کریں۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ وائناڈ ایک خوبصورت جگہ ہے۔ یہ مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کی ایک بھرپور تاریخ کا حامل ہے۔ آپ کی کاشتکاری برادری پورے ملک کو خوراک فراہم کرتی ہے۔ آپ کی اقدار مضبوط ہیں، ان کی جڑیں برابری اور سماجی انصاف پر ہیں، جو ہر جگہ عیاں ہیں۔

ناصر حسین نے کہا کہ یہ جو سازشیں چل رہی ہیں، ان سے اردو کو بچایا کیسے جائے...ہمیں اس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ کوئی بھی زبان کمیونکیٹ آپس کرتی ہے، لکھنا اور پڑھنا الگ بات ہے، لیکن جب تک وہ کمیونکیٹ نہیں ہوتی ہے تو وہ زبان پھیلتی نہیں ہے۔ ہمیں اردو پر زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے۔ وہ چاہے بول چال میں ہو، کتابوں میں ہو یا کسی اور طریقے سے۔

پی ایم مودی نے ریلی کو بتایا کہ کم از کم 18,000 پرزے ملک کے مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کے ذریعہ ٹاٹا-ایئربس C-295 ایئر کرافٹ پلانٹ میں بنائے جائیں گے، جس سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

جب ایک اور صارف (ویڈیو دیکھیں) نے اپوائنٹمنٹ بک نہ ہونے کی پریشانی کے سلسلے میں کسٹمر کیئر نمبر پر کال کی تو پاسپورٹ سیوا کے نمائندے نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ویب سائٹ میں کچھ مسئلہ ہے اور آج (اتوار) کی دوپہر اس کی دیکھ بھال جاری ہے۔ یہاں تک کہ اگر میں چلا گیا ہوں، یہ کچھ وقت میں بہتر ہوسکتا ہے.