Bharat Express

Delhi News: ایسے ہیں ہمارے عوامی نمائندے! دہلی کے 8 ایم ایل ایز نے پورے سال میں ایک بھی مسئلہ اسمبلی میں نہیں اٹھایا

عام آدمی کے ایسے ارکان اسمبلی جنہوں نے اسمبلی میں ایک بھی مسئلہ کو نہیں اٹھایا ان ناموں کی فہرست میں منیش سسودیا،اجیش یادو، امانت اللہ خان، ستیندر جین دھرم پال مہندر یادو شعیب اقبال  ہیں۔

نئی دہلی: دہلی کے تمام ارکان اسمبلی کی سرگرمیوں کے متعلق  رپورٹس جاری کر دی گئی ہیں۔ پرجا فاؤنڈیشن نے ہر سال کی طرح اس بار بھی رپورٹ کارڈ جاری کیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارچ 2023 سے اپریل 2024 کے درمیان 8 ایم ایل ایز نے ایوان میں ایک بھی مسئلہ نہیں اٹھایا۔ ایوان میں مسائل اٹھانے کے معاملے میں بی جے پی کے ایم ایل اے رامویر سنگھ بیدھوری نے 81.81 فیصد نمبروں کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی ہے، جب کہ اب وہ رکن پارلیمنٹ بن گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے بھوپندر سنگھ جون 78.77 فیصد نمبروں کے ساتھ دوسرے اورعام آدمی پارٹی  ایم ایل اے راجیش گپتا 74.55 فیصد نمبروں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تینوں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ایم ایل اے نے اپنے آئینی فرائض کو مؤثر طریقے سے نبھایا۔

اس بار پرجا فاؤنڈیشن نے 17 مارچ 2023 سے 8 مارچ 2024 تک کے کام کی رپورٹ جاری کی ہے۔ فاؤنڈیشن کا دعویٰ ہے کہ ساتویں اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی مجموعی کارکردگی تشویشناک ہے۔ 6 ویں اسمبلی کے مقابلے میں گزشتہ سالوں میں 70 ایم ایل ایز کے اوسط نمبروں میں کمی آئی ہے۔

2022 میں اوسط اسکور 51.30 فیصد تھا جو 2023 میں 50.90 پر آگیا اور 2024 میں مزید گرا، اس بار یہ 49.29 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں ایم ایل اے نے پچھلے چار سالوں میں ایک بھی مسئلہ نہیں اٹھایا۔ جبکہ آٹھ ایم ایل اے نے 2024 (17 مارچ 2023 سے 8 اپریل 2024) میں ایک بھی مسئلہ نہیں اٹھایا۔ نچلی سطح پر رہنے والے 5 ایم ایل اے کی کارکردگی میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔

عام آدمی کے ایسے ارکان اسمبلی جنہوں نے اسمبلی میں ایک بھی مسئلہ کو نہیں اٹھایا ان ناموں کی فہرست میں منیش سسودیا،اجیش یادو، امانت اللہ خان، ستیندر جین دھرم پال مہندر یادو شعیب اقبال  ہیں۔

فاؤنڈیشن کی منیجر پوجا ورما نے دعویٰ کیا کہ چھٹی اسمبلی میں ان کا اوسط اسکور 39.63 فیصد تھا، جب کہ ساتویں اسمبلی میں یہ کم ہوکر صرف 19.01 فیصد رہ گیا ہے۔ یعنی 50 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ یہ کمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ ایم ایل اے عوام کے نمائندے کے طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

    Tags:

Also Read