بزم صحافت کے تحت منعقد بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو
ملک کا باوقار صحافتی ادارہ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی اردو ٹیم کی جانب سے بزم صحافت کے تحت منعقد بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو کا انعقاد عمل میں میں آیا۔ اس منفرد اور بے مثال اردو کانکلیو میں ملک کے سرکرہ صحافیوں کے علاوہ معروف عالم دین اور جمیعتہ علماء ہند کے سربراہ مولانا سید ارشد مدنی سمیت میدان سیاست اور شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد نے شرکت کی ۔
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وطن عزیز کی آزادی کے حصول کے لئے انگریزوں کے خلاف سب سے پہلے علماء کرام نے علم بغاوت بلند کیا۔ انہوں نے مراد آباد، سنبھل میرٹھ دہلی سمیت دیگر علاقوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں کو جب اس بات کا احساس ہوا کہ ان مسلمانوں کی بغاوت کے سبب وہ اقتدار سے محروم ہوسکتے ہیں تو انہوں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے ۔
مولانا سید ارشد مدنی نے مزید کہا انگریزوں کے خلاف اور ملک کی آزادی کے حصول کے سب سے پہلے جہد و جہد کرنے والے یہ علماء کرام نہ تو کسی ریاست کے نواب تھے اور نہ ہی جاگیردار تھے ۔ ان بوریہ نشینوں نے انگریزوں کے ہر ظلم و ستم کو گوارہ کیا ،یہاں تک کہ اپنی جان بھی ملک کی آزاد کے حصول کے لئے قربان کردی مگر وطن عزیز کی آزادی کے مشن سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے شعبہ اقلیت کے چیئر مین اور ممتاز شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ارود صحافیوں کو چاہیے وہ اپنے حدود کو وسعت دیں،چنندہ سوالات پوچھنے کے ساتھ ساتھ دیگر امور پر بھی گرفت بنائیں، اردو صحافت سے متعلق تواریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ اردو صحافت کی تاریخ ہندی صحفات کی تاریخ سے زیادہ قدیم ہے ۔ مولوی باقر جب انگریزوں کے خلاف اپنی صحافت کے ذریعہ بغاوت پر آمادہ ہوئے تو اس کی قیمت کے طور پر انہیں اپنی جان کی قربانی دینی پڑی۔
، عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ اس دور میں بھارت ایکسپریس سے یہ امید کی جاسکتی ہے وہ صحافت سے متعلق وضع کردہ اصولوں پر عمل آوری کرتے ہوئے صحافت کے وقا راور معیار کو برقرا رکھیں کے اور اس سے کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی ایم ودود ساجد نے کہا کہ اردو پڑھنے والی تعداد ہر گزرتے ایام کے ساتھ کم ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل مشاعرہ اور قوالی سے متعلق تقاریب میں تو دلچسپی رکھتی ہے تاہم اردو سیکھنے میں عدم دلچسپی کی شکار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل کے صحافیوں کی تربیت نہ ہونے کے سبب اسامیوں کو پُر کرنے کے لئے مناسب امیدوار نہیں ملتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر سید ناصر حسین نے بھی بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی اردو ٹیم کے کا نکلیو ’بزمِ صفات‘ میں اپنا تاثر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس دور میں ہمیں غلط اور صحیح کے درمیان کے فرق کو سمجھنا ہوگا۔ہمیں اس بات کے تیار ہونے کے ضرورت ہے کہ خبروں کے نام پر جو فرضی اور جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ہمیں ایسے لوگوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیوں سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز قانون داں، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سلمان خورشید نے کہا کہ ہم اردو کی بات کریں گے۔اردو یہ ایک زبان کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ ملکی مسئلہ ہے۔ صحافت کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ٹائم میگزین کا غلبہ تھا۔ مغربی ممالک میں آج بھی لیڈر کی شانخت اور اسے مقبول بنانے میں میڈیا کا غیر معمولی رول ہے۔ انہوں نے اردو کسی قوم کی نہیں بلکہ ہندوستان کی زبان ہے ۔
مولانا ارشد مدنی کے علاوہ سرکردہ سیاسی شخصیات بھی ہوئے شریک
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں مو لانا ارشد مدنی کے علاوہ سرکردہ سیاسی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس کانکلیو میں ملک کے معروف تعلیمی ادارے جیسے جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اورآئی آئی ایم سی میں اردوصحا فت سے متعلق کورس میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو ان کی حوصلہ افزائی اور صحافتی میدان میں ان کی دلچسپی کوبرقراررکھنے کے پیش نظر انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ روک کی جانب سے منعقد اس کانکلیو میں جہاں ایک طرف معروف عالم دین، جمیعتہ علماء ہند کے صدرمولانا سید ارشد مدنی نے شرکت کی تووہیں دوسری جانب مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران بھی اس تقریب کا حصہ بنے۔ مولانا سید ارشد مدنی کے علاوہ سابق مرکزی وزیر، ممتازقانون داں،انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے صدرسلمان خورشید، ممتازشاعر، کانگریس پارٹی کے شعبہ اقلیت کے صدرعمران پرتاپ گڑھی، بی جے پی کی ترجمان شازیہ علمی، کانگریس رہنما، راجیہ سبھا کے ممبراورسی ڈبلیوسی کے رکن ڈاکٹرسید ناصرحسین بھی اس باو قار تقریب کا حصہ رہے۔
نامور شخصیات نے کی شرکت
بزم صحافت کے تحت منقعد بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں مو لانا آزاد یونیورسٹی، جودھپورکے سابق صدر پروفیسراختر الواسع ،کانگریس پارٹی کے لیڈر میم افضل،عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ، وقف ترمیمی بل سے متعلق جے پی سی کے چیئرمین جگد مبیکا پال، آرجے ڈی کے قومی ترجمان پروفیسرانورپاشا، معروف سرجن ڈاکٹرماجد تا لیکوٹی، سابق ریاستی وزیراورکانگریس پارٹی کے لیڈرہارون یوسف، روز نامہ انقلاب کے ایڈ یٹرایم ودود ساجد، معصوم مراد آبادی ، منصف ٹی وی کے سینئر ایڈیٹر خورشید ربانی ،جواہرلعل نہرو کے اسکول آف لینگویج کے سینئرپروفیسرخواجہ اکرام الدین، دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردوکے صدرپروفیسرابوبکرعباد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ ارود کے پروفیسرندیم احمد، آئی آئی ایم سی کے ڈاکٹر ویریندر کمار بھارتی، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹرڈاکٹر شمس اقبال ، پیوپلس اویرنس فورم کے صدرایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان، سپریم کورٹ کے وکیل ایڈ وکیٹ شاہد علی، میکس ہاسپیٹل کی ڈاکٹرسحرقریشی، دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سوشل میڈیا کے چیئرپرسن محمد ہدایت اللہ خلیل، حب سنس انٹل گروپ کے بانی ایم آصف حبیب، دی ہند گرواکیڈمی کے بانی نور نوازخان سپریم کورٹ کے وکیل ارشاد احمد کے علاوہ متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ۔