سینئر صحافی اور سابق سفیر ورکن پارلیمنٹ میم افضل نے بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔
ممتاز صحافتی ادارہ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی اردو ٹیم کی جانب سے بزم صحافت کے تحت منعقد بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو کا شاندر انعقاد کیا گیا ۔ قومی دارلحکومت دہلی کے اردو گھر، راؤز اوینیو، ڈی ڈی یو مارگ کے آڈو ٹوریم میں منعقد اس تقریب میں ملک کے نامور صحافی اور مختلف شعبہ حیات سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔ بھارت ایکسپریس اردوکانکلیومیں سینئرصحافیوں کے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے سینئرصحافی، سابق سفیراورسابق رکن پارلیمنٹ میم افضل نے اپنے صحافتی سرگرمیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ صحافت کے ابتدائی ادوارمیں کافی دشورایاں پیش آئیں ،مختلف نشیب و فراز سے گزرتے میدان سیاست میں آئے، مگرسیاست راس نہ آئی، اس کے بعد سفیر کے طور پر اپنی خدمات انجام دی۔
میم افضل نے کی مختلف سیشن کی صدارت
اس سیشن میں سینئرصحافی میم افضل کے علاوہ روزنامہ انقلاب کے ایڈیٹرایم ودود ساجد، جدید خبرکے ایڈیٹرمعصوم مرادآبادی، منصف ٹی وی کے سینئرایڈیٹرخورشید ربانی نے خطاب کیا۔ جبکہ میم افضل کی صدارت میں جے این یو کے سینئرپروفیسرخواجہ محمد اکرام الدین، دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر ابوبکرعباد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسرندیم احمد نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ مسلم دانشوروں کے سیشن کی صدارت بھی میم افضل نے کی- اس سیشن میں سپریم کورٹ کے سینئرایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان، ایڈوکیٹ ارشاد احمد اورماہرتعلیم نورنوازخان نے بھی خطاب کیا۔
سابق سفیرنے نوجوانوں کو دیا اہم مشورہ
اخبارنو کے بانی میم افضل نے مزید کہا کہ نئی نسل کے صحافیوں کے لئے یہ ضروری ہے وہ بریکنگ نیوز اور موجودہ صورتحال پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت کتب بینی میں صرف کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ پر مبنی حقائق سمیت دیگر کتابوں کا مطالعہ بھی ایک بہتر صحافی کے لئے ضروری ہے۔ دوران صحافت اپنے تجربات سے سامعین بالخصوص نئی نسل کے صحافیوں کو واقف کراتے ہوئے سینئرصحافی میم افضل نے کہا کہ جب میں نے صحافت کی میدان میں طبع آزمائی کا آغاز کیا تو مالی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، اشتہارت کا فقدان تھا، متعدد مسائل سے دوچار رہے، لیکن محنت ومشقت سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ مسلسل محنت کرنے کے بعد صحافتی میدان میں ایک باووقارنام ملا۔ انہوں مزید کہا کہ نئی نسل کے صحافیوں کوچاہئے کہ وہ محنت ومشقت کے عادی بنیں، مطالعہ کو وسعت دیں، تب کہیں جاکر صحافتی میدان میں اپنے آپ کو نما یاں کر سکتے ہیں۔
مولانا ارشد مدنی کے علاوہ سرکردہ سیاسی شخصیات بھی ہوئے شریک
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں مو لانا ارشد مدنی کے علاوہ سرکردہ سیاسی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس کانکلیو میں ملک کے معروف تعلیمی ادارے جیسے جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اورآئی آئی ایم سی میں اردوصحا فت سے متعلق کورس میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو ان کی حوصلہ افزائی اور صحافتی میدان میں ان کی دلچسپی کوبرقراررکھنے کے پیش نظر انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ روک کی جانب سے منعقد اس کانکلیو میں جہاں ایک طرف معروف عالم دین، جمیعتہ علماء ہند کے صدرمولانا سید ارشد مدنی نے شرکت کی تووہیں دوسری جانب مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران بھی اس تقریب کا حصہ بنے۔ مولانا سید ارشد مدنی کے علاوہ سابق مرکزی وزیر، ممتازقانون داں،انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے صدرسلمان خورشید، ممتازشاعر، کانگریس پارٹی کے شعبہ اقلیت کے صدرعمران پرتاپ گڑھی، بی جے پی کی ترجمان شاذیہ علمی، کانگریس رہنما، راجیہ سبھا کے ممبراورسی ڈبلیوسی کے رکن ڈاکٹرسید ناصرحسین بھی اس باوقارتقریب کا حصہ رہے۔
نامور شخصیات نے کی شرکت
بزم صحافت کے تحت منقعد بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں مو لانا آزاد یونیورسٹی، جودھپورکے سابق صدر پروفیسراختر الواسع ،کانگریس پارٹی کے لیڈر میم افضل،عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ، وقف ترمیمی بل سے متعلق جے پی سی کے چیئرمین جگد مبیکا پال، آرجے ڈی کے قومی ترجمان پروفیسرانورپاشا، معروف سرجن ڈاکٹرماجد تا لیکوٹی، سابق ریاستی وزیراورکانگریس پارٹی کے لیڈرہارون یوسف، روز نامہ انقلاب کے ایڈ یٹرایم ودود ساجد، معصوم مراد آبادی ، منصف ٹی وی کے سینئر ایڈیٹر خورشید ربانی ،جواہرلعل نہرو کے اسکول آف لینگویج کے سینئرپروفیسرخواجہ اکرام الدین، دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردوکے صدرپروفیسرابوبکرعباد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ ارود کے پروفیسرندیم احمد، آئی آئی ایم سی کے ڈاکٹر ویریندر کمار بھارتی، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹرڈاکٹر شمس اقبال ، پیوپلس اویرنس فورم کے صدرایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان، سپریم کورٹ کے وکیل ایڈ وکیٹ شاہد علی، میکس ہاسپیٹل کی ڈاکٹرسحرقریشی، دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سوشل میڈیا کے چیئرپرسن محمد ہدایت اللہ خلیل، حب سنس انٹل گروپ کے بانی ایم آصف حبیب، دی ہند گرواکیڈمی کے بانی نور نوازخان سپریم کورٹ کے وکیل ارشاد احمد کے علاوہ متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔
بھارت ایکسپریس۔