
یوکرین بحران کے حل کیلئے ریاض میں روس امریکہ مذاکرات شروع
ریاض: یوکرین جنگ پر روسی اور امریکی وفود کی ملاقات سعودی عرب میں شروع ہوگئی ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ریاض میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کر رہے ہیں۔ لیکن یوکرین یا کسی یورپی ملک کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی گئی۔
امریکہ کے مطابق یہ مذاکرات یہ جاننے کے لیے پہلا قدم ہے کہ کیا روس جنگ کے خاتمے کے لیے ’سنجیدہ‘ ہے، جبکہ روس کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد امریکہ کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔
وہیں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کی بنیاد پر کسی ایسے معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں وہ شامل نہ ہیں۔ امریکی روسی نمائندوں کی یہ ملاقات ان یورپی رہنماؤں کے لیے بھی دھچکا ہے جو یوکرین بحران کے حل میں بڑا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
یورپی رہنماؤں نے پیرس میں پیر کے روز ایک ہنگامی سربراہی اجلاس منعقد کیا۔ جس میں برطانوی وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے کہا کہ اگر دیرپا امن معاہدہ طے پا جاتا ہے تو وہ برطانوی فوجیوں کو یوکرین بھیجنے پر غور کریں گے۔ لیکن دوسرے ممالک تذبذب کا شکار تھے۔
اگلے ہفتے روس کی طرف سے یوکرین پر کیے گئے مکمل فوجی حملے کو تین سال مکمل ہو جائیں گے۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ ماسکو کا مشرقی ڈونباس کے علاقے کے ایک بڑے حصے پر قبضہ برقرار ہے۔ روسی افواج نے حال ہی میں کوراخوف قصبے پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور شمال مشرق میں پوکروسک شہر کی جانب پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔
دوسری طرف، یوکرین روسی فوجیوں کو خاصا نقصان پہنچا رہا ہے، جس سے مشرقی محاذ پر ماسکو کی کارروائی سست پڑ رہی ہے۔ یوکرین کا دوسرا سب سے بڑا شہر خارکیف روسی توپ خانے کی حد سے باہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے لبنانی گاؤں سے واپس بلائی اپنی فوج، پانچ مقامات پر قبضہ رکھا برقرار
اس ماہ کے شروع میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے علاقے کے تبادلے کی تجویز دی تھی۔ ان کی تجویز میں روس کے کرسک سرحدی علاقے میں حالیہ مہینوں میں یوکرین کے قبضے میں لیے گئے علاقے اور 2014 سے ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روسی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے ذریعہ قبضہ کی گئی زمین شامل تھی۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔