Bharat Express

Russia-Ukraine Crisis

امریکہ کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعہ کو یوکرین میں ایک ’’عبوری انتظامیہ‘‘ کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فوج یوکرین کے فوجیوں کو ’’ختم‘‘ کر دے گی۔

جنگ بندی کی بات چیت کے درمیان روس اور یوکرین نے ہفتے کو رات بھر ایک دوسرے پر شدید فضائی حملے کیے۔ دونوں فریقوں نے اپنے اپنے علاقوں میں دشمن کے 100 سے زیادہ ڈرونز کی اطلاع دی ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں امریکہ اور یوکرین نے کہا ہے کہ یوکرین سعودی عرب میں امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کے دوران روس کے ساتھ تنازعہ میں فوری طور پر 30 روزہ جنگ بندی کے لیے راضی ہو گیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ وہ اب اس پیشکش کو روسیوں کے پاس لے جائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب معاملہ ماسکو کے ہاتھ میں ہے۔

ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد بھی ایسے بیانات آتے رہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اب یوکرین کو مزید مدد دینے کے حق میں نہیں ہے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات کے دوران برطانوی وزیراعظم نے ایک بار پھر یوکرین کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ برطانیہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

اگلے ہفتے روس کی طرف سے یوکرین پر کیے گئے مکمل فوجی حملے کو تین سال مکمل ہو جائیں گے۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ ماسکو کا مشرقی ڈونباس کے علاقے کے ایک بڑے حصے پر قبضہ برقرار ہے۔ روسی افواج نے حال ہی میں کوراخوف قصبے پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور شمال مشرق میں پوکروسک شہر کی جانب پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ یورپ، امریکہ اور اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہم اس جنگ کو منصفانہ اور دیرپا امن کے ساتھ ختم کر سکتے ہیں۔ حالانکہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ہفتے یورپی اتحادیوں اور یوکرین کو چونکاتے ہوئے پوتن کو فون کیا اور امن مذاکرات کے فوری آغاز کا اعلان کیا۔

خبر یہ بھی ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے سعودی عرب میں ملاقات کریں گے۔عرب نیوز کے مطابق صدر ٹرمپ نے ملاقات کے حوالے سے یہ اعلان روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر 90 منٹ کی گفتگو کے بعد کیا۔

رندھیر جیسوال نے کہاکہ روسی فوج میں 18 ہندوستانی شہری باقی ہیں اور ان میں سے 16 لاپتہ ہیں۔ روسی فریق نے انہیں لاپتہ قرار دیا ہے۔ ہم ان کی جلد رہائی اور ملک واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

گورنر ایوان فیڈروف نے بتایا کہ روسی افواج نے دوپہر کے وقت ایک رہائشی علاقے پر بمباری کی اور حملے میں دو رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ اس سے قبل بدھ کے روز یوکرین کی فوج نے کہا تھا کہ اس نے روس میں ایندھن ذخیرہ کرنے کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا ہے۔